بودھن میں بلدی انتخابات کی سرگرمیاں

بودھن ۔ 27 ۔ مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) مجلس بلدیہ بودھن کی 35 نشستوں کیلئے 30 مارچ کو ہونے والی رائے دہی کا دن جیسے جیسے قریب آرہا ہے رائے دہندوں میں اپنی پسندیدہ سیاسی جماعت اور ان کے امیدواروں کی کارکردگی جاننے کیلئے تجسس برقرار ہے لیکن یہ تو اب تقریباً طے ہوچکا ہے کہ اس بار کانگریس اور ٹی آر ایس کے درمیان چیرمین کی نشست کیلئے راست مقابلہ رہیگا لیکن دوسری سیاسی جماعتوں کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا اگر مذکورہ جماعتیں کونسلر میں واضح اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی تو پھر انہیں یقینی طور پر دوسری جماعتوں سے مفاہمت کرنا ہوگا ۔ 35 ارکان بلدیہ کی کونسل میں واضع اکثریت حاصل کرنے 18 ارکان بلدیہ کی اکثریت ضروری ہے گزشتہ بلدیہ انتخابات میں کانگریس پارٹی نے آسانی سے اکثریت حاصل کرلی تو اس دفعہ ٹی آر ایس سے اس کو سخت مقابلہ درپیش ہے ۔ اس مجوزہ انتخابات میں حیرت انگیز نتائج سامنے آسکتے ہیں ۔ بعض سینئر قائدین کو شکست ہوسکتی ہے اور بعض سیاسی جماعتوں کو کونسل میں داخلہ ملنا مشکل ہوگا ۔ بودھن کونسل کی تقریباً 65 فیصد نشستوں پر بظاہر رسہ رکنی مقابلہ نظر آرہا ہے لیکن اصل مقابلہ ٹی آر ایس اور کانگریس میں ہی رہیگا باقی بچے 35 فیصد نشستوں پر دیگر سیاسی جماعتوں یا آزاد امیدواروں کا پلہ بھاری رہیگا اب تو یہ صاف ظاہر ہوچکا ہے کہ شہر کے پانچ بلدی حلقہ جات ایک دو ، دس گیارہ اور 20 سے منتخب ہونے والے امیدوار مسلم ہونگے کیونکہ یہاں سے کسی بھی اکثریتی طبقہ کا امیدوار میدان میں نہیں ہے اور اس طرح بلدیہ حلقہ نمبر 3، 4،7، 9،21،17 ،24 ، 25 ، 27 ، 29 ، 30 ،33 ، 34 ، 35 کے معزز رائے دہندے بلا سیاسی وابستگی متذکرہ بلدی حلقوں سے مقابلہ کرنے والے کسی ایک قابل مسلم امیدوار کے حق میں متحدہ طور پر اپنا ووٹ استعمال کرتے ہیں تو ان نشستوں پر بھی اقلیتی طبقہ کے امیدواروں کی کامیابی یقینی ہے اس سال 2014 کے بلدی انتخابات میں 35 ارکان بلدیہ کی کونسل میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے کم از کم 14 مسلم ارکان بلدیہ کا داخلہ یقینی نظر آرہا ہے ۔