بودھن۔/28جون، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاستی الیکشن کمشنر نے مجالس مقامی کے صدور نشین کے انتخاب کیلئے نوٹیفکیشن جاری کردیئے جانے کے بعد یہاں اچانک راتوں رات سیاسی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں بلدیہ بودھن کی چیرمین کی نشست پر کانگریس اور ٹی آر ایس نے اپنی اپنی دعویداری پیش کرنے کا ارکان بلدیہ کے نتائج سامنے آتے ہی اعلان کردیا تھا۔ جبکہ دونوں سیاسی جماعتوں کو 35رکنی کونسل میں کسی کو بھی واضح اکثریت حاصل نہیں ۔ کانگریس پارٹی 15نشستوں پر قبضہ کرتے ہوئے بلدیہ بودھن میں سب سے بڑی جماعت کا موقف حاصل کرلی لیکن اس کو بھی واضح اکثریت حاصل کرنے مزید تین ارکان بلدیہ کی تائید چاہیئے۔ ذرائع کے بموجب کانگریس پارٹی اپنی سابقہ حلیف سیاسی جماعت مجلس کے ارکان کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے جبکہ مجلس کے سات ارکان بلدیہ منتخب ہوئے۔ ٹی آر ایس کا دعویٰ ہے کہ اس کو مجلس پارٹی کے تمام سات ارکان کی تائید حاصل ہوگی۔ جبکہ ٹی آر ایس کے جملہ 9ارکان بلدیہ ہیںمزید ایک ٹی ڈی پی کے واحد منتخب امیدوار کے علاوہ مقامی رکن اسمبلی بودھن کا ایک ووٹ بھی ٹی آر ایس کو حاصل ہوگا، اس طرح اس کے بھی جملہ 18ارکان ہوں گے۔ ان کے علاوہ بی جے پی کے بھی تین ارکان بلدیہ منتخب ہوئے ہیں، دونوں سیاسی جماعتیں ان کے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہیں۔ کانگریس اور ٹی آر ایس کو واضح اکثریت حاصل نہ ہونے کی وجہ سے یہ دو بڑی سیاسی جماعتیں اپنی جماعت کی طرف سے چیرمین کی نشست کے دعویداروں کے ناموں کا اعلان کرنے میں پس و پیش کررہی ہیں جبکہ شہر میں افواہیں گشت کررہی ہیں کہ کانگریس پارٹی دو ناموں پر غور کررہی ہے ایک سابق صدر نشین مارکٹ کمیٹی محمد عابد سیٹھ اور دوسرے کانگریس پارٹی کے سینئر کونسلر دامودھر کا نام سرفہرست ہے۔ ٹی ار ایس پارٹی کے بھی دو نام چیرمین کی نشست کے دعویداروں میں شامل ہیں۔ ایک واسو تعلیمی ادارے کے سربراہ شیوراج ایڈوکیٹ اور دوسرا نام ایلم کا ہے۔ ایلم کا تعلق ایس سی طبقہ سے ہے، یہ اس سے پہلے بھی بحیثیت رکن بلدیہ ایک میعاد مکمل کرچکے ہیں اور اس طرح نائک صدر نشین کی نشست کیلئے مجلس طاقتور دعویدار ہے لیکن بی جے پی کے ارکان نائب صدر نشین کی نشست پر قبضہ کرنے جوڑ توڑ کی سیاست میں مصروف نظر آرہے ہیں۔