بی جی بی بریگیڈیئر لطیف الحیدر کی ذرائع ابلاغ سے بات چیت
کولکتہ ۔ 30 ۔ جون (سیاست ڈاٹ کام) بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (BGB) نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان مخالف سرگرمیوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ خصوصی طور پر شورش پسندوں کی جانب سے اور اس میں ملوث افراد یا تنظیم کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ البتہ بی جی بی نے ان میڈیا رپورٹس کی تردید کی کہ بنگلہ دیش کی سرزمین سے ہندوستان مخالف فدائین اپنی سرگرمیاں چلا رہے ہیں اور ان کے کیمپس یہاں موجود ہیں۔ دریں اثناء بی جی بی بریگیڈیئر جنرل محمد لطیف الحیدر نے میڈیا کو ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ انہیں اس بات کا کوئی علم نہیں کہ ایسے کوئی کیمپس بنگلہ دیش کی سرزمین سے چلائے جارہے ہیں ۔ انہوں نے ان کیمپس کے بارے میں کبھی نہیں سنا۔ ہم ہندوستان مخالف سرگرمیوں کا سر کچل دیں گے ۔ خصوصی طور پر شورش پسندی کو ہرگز سر اٹھائے نہیں دیں گے۔ حال ہی میں ہم نے ہندوستانی سرحد سے قریب کے علاقہ سیلہٹ سے ہتھیاروں کے بڑے ذخیرے کو ضبط کیا ۔ ہم اس نوعیت کی سرگرمیوں کو ہرگز برداشت نہیں کرسکتے۔ یاد رہے کہ مسٹر حیدر ان غیر قانونی ہتھیاروں کا تذکرہ کر رہے تھے جنہیں حال ہی میں ضبط کیا گیا جن میں 200 اینٹی ٹینک راکٹ شیلس بھی شامل ہیں جنہیں تریپورہ کی سرحد سے قریب ایک جنگل سے ضبط کیا گیا تھا ۔ یاد رہے کہ 2004 ء م یں چٹگانگ میں ضبط کئے گئے ہتھیاروں کے سب سے بڑے ذخیرے کی ضبطی کے بعد یہ دوسرا واقعہ تھا ۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا ضبط شدہ ہتھیار ہندوستان میں شورش پسندی پھیلانے کیلئے استعمال کئے جانے والے تھے جس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا ممکن ہے لیکن تحقیقات کے بعد ہی حقائق سامنے آئیں گے لہذا تحقیقات مکمل ہوجانے دیجئے ۔ اس کے بعد ہی کوئی بات وثوق سے کہی جاسکتی ہے ۔ فی ا لحال اتنا کہہ دینا کافی ہے کہ بنگلہ دیش میں ہند۔مخالف سرگرمیوں کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی ۔ یاد رہے کہ لطیف الحیدر وہی شخص ہیں جن کی قیادت میں بی جی بی کی ایک ٹیم بی ایس ایف کے ساتھ سرحدی سطح پر بات چیت کرچکی ہے۔