بنگلہ دیش کی انتخابی مہم جاری ، اپوزیشن کی گرفتاریاں

ڈھاکہ ۔ 10 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم بنگلہ دیش کیلئے کوئی اپوزیشن امیدوار نہیں ہے جبکہ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ وزیراعظم شیخ حسینہ پر جمہوری معیاروں کو اقتدار کیلئے نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے جبکہ جاریہ سال کے اواخر میں عام انتخابات مقرر ہیں۔ 100 سے زیادہ افراد نے 30 ڈسمبر کی رائے دہی کیلئے اپنے نام درج کروائے ہیں۔ شیخ حسینہ اور اس کی حلیف پارٹیاں پریشانی کا شکار اپوزیشن کے ساتھ مقابلہ میں ہے جبکہ اپوزیشن پولیس کے ساتھ اپنے تعلقات کو وسعت دے رہا ہے۔ انتخابی مہم کے آغاز سے قبل بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کو امید تھی کہ شیخ حسینہ چوتھی میعاد حاصل نہیں کرسکیں گی جبکہ تقریباً 2 ہزار رائے دہندے جو ان کے حامی تھے، گرفتار کئے جاچکے ہیں۔ پولیس نے کہا کہ جو لوگ انتخابات کے نومبر میں انعقاد کے اعلان کے ساتھ ہی حراست میں لئے گئے ہیں، ان میں سے کئی افراد انتخابی مقابلہ میں امیدوار ہیں لیکن ان کی گرفتاری ماقبل اعلان جاری کردہ وارنٹ کی بنیاد پر عمل میں آئی ہے لیکن اپوزیشن کا کہنا ہیکہ شیخ حسینہ اور ان کی پارٹی ماقبل انتخابات ایک منصوبہ پر عمل کررہی ہے جس کا مقصد اپنے حریفوں کو پست حوصلہ کرنا اور رائے دہندوں کو دھمکانا ہے۔ حکومت چاہتی ہیکہ یکطرفہ انتخابات منعقد کئے جائیں۔ یہ گرفتاریاں عوام میں خوف و دہشت پیدا کرنے کیلئے کی جارہی ہیں تاکہ وہ ووٹ دینے کیلئے نہ جائیں۔ بی این پی کے ترجمان رضوی احمد نے کہا کہ اس مہم سے اپوزیشن کی صفوں میں مزید ابتری پیدا ہوگی جس کے کہنہ مشق قائد خالدہ ضیاء پہلے ہی سے جعلسازی کے جرم میں 10 سال کی سزائے قید بھگت رہی ہیں۔ 73 سالہ قائد کے حامیوں نے الزام عائد کیا کہ سیاسی مفادات کی بنیاد پر شیخ حسینہ کی اصل حریف کو انتخابی مقابلہ سے باہر کرنے کی سازش کی گئی تھی۔ بی این پی 2014ء کے انتخابات کا ان اندیشوں کے تحت بائیکاٹ کرچکی ہے کہ اس میں دھاندلیاں کی جائیں گی۔ اپوزیشن نے اس بار انتخابی جنگ میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا لیکن اپنے اس امیدوار کا اعلان نہیں کرسکے جو شیخ حسینہ کا عہدہ حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔ الیکشن کمیشن توقع ہیکہ تمام پارٹیوں کے امیدواروں کا قطعی فیصلہ پیر کی شام کردے گا۔ انتخابی علامات تقسیم کردی جائیں گی۔ الیکشن کمیشن کے ایک ترجمان نے انکشاف کیا کہ 28 ڈسمبر کی نصف شب تک کمیشن کی جانب سے پرجہ جات نامزدگی سے دستبرداری کی قطعی اور آخری مہلت دی جائے گی۔ وزیراعظم شیخ حسینہ کی برسراقتدار عوامی لیگ اور اس کی حلیف کئی پارٹیاں عظیم اتحاد کی حکومت قائم کرنے کے نعرے پر انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔