بنگلہ دیش کو مویشیوں کی اسمگلنگ کا بی ایس ایف کو

انگریل (مغربی بنگال) ۔ یکم اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ذبیحہ گاؤ پر ملک گیر امتناع کی وکالت کرنے کے چند دن بعد مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے آج بی ایس ایف کے سپاہیوں سے جو ہند ۔ بنگلہ سرحد پر تعینات ہیں، بڑے جانوروں کی بنگلہ دیش اسمگلنگ مکمل طور پر روک دینے کی ہدایت دی تاکہ جو لوگ بڑا گوشت کھاتے ہیں وہ اِسے ترک کردیں۔ اُنھوں نے کہاکہ اُن سے کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش میں بڑے گوشت کی قیمت میں حال ہی میں 30 فیصد اضافہ ہوگیا ہے کیونکہ بی ایس ایف نے بڑے مویشیوں کی اسمگلنگ پر چوکسی میں اضافہ کردیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ آپ کو اپنی چوکسی میں مزید اضافہ کرنا چاہئے تاکہ بڑے مویشیوں کی اسمگلنگ مکمل طور پر بند ہوجائے۔ بنگلہ دیش میں بڑے گوشت کی قیمتوں میں 70 تا 80 فیصد اضافہ ہوجائے تاکہ بنگلہ دیش کے لوگ بڑا گوشت کھانا ترک کردیں۔ وہ سرحدی چوکی پر بی ایس ایف کے سپاہیوں سے خطاب کررہے تھے۔ سرکاری اعداد و شمار کے بموجب تقریباً 17 لاکھ بڑے مویشی 2014 ء میں ہندوستان سے بنگلہ دیش منتقل کئے گئے ہیں۔ مرکزی وزیرداخلہ نے اتوار کے دن کہا تھا کہ این ڈی اے حکومت ممکنہ حد تک بہترین کوشش کرے گی تاکہ ملک گیر سطح پر ذبیحہ گاؤ پر امتناع کے بارے میں اتفاق رائے پیدا کیا جاسکے۔ اُنھوں نے کہاکہ ذبیحہ گاؤ اِس ملک میں ناقابل قبول ہوگا۔ ہمیں گایوں کے ذبیحہ پر امتناع عائد کرنے کی ہرممکن کوشش کرنی چاہئے اور ہم اِس مقصد کے لئے اتفاق رائے پیدا کرنے کی شدت سے کوشش کریں گے۔ مرکزی وزیرداخلہ نے پرزور انداز میں کہا تھا کہ ہندوستان، بنگلہ دیش کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنا بھی چاہے گا۔