میرپور ۔ 27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سیمی فائنل میں رسائی کی امیدوں کے ساتھ پراعتماد ہندوستانی ٹیم مسائل سے پریشان میزبان بنگلہ دیش کے خلاف کل آئی سی سی ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کا اپنا اگلا مقابلہ کھیلے گی۔ بنگلہ دیش کو ہندوستان کے خلاف اس مقابلہ میں کرو یا مرو صورتحال کا سامنا ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلا جانے والا مقابلہ کاغذات پر ایک طاقتور اور ایک کمزور ٹیم کے درمیان میچ نظر آتا ہے لیکن بنگلہ دیشی ٹیم خطاب کی مضبوط دعویدار ہندوستان کو حیران کن شکست دے سکتی ہے۔ بنگلہ دیش ٹیم میں کرکٹ کے چند بڑے نام شامل ہیں۔ شیربنگلہ نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جانے والا یہ مقابلہ ایک دلچسپ مقابلہ ہوسکتا ہے بھلے ہی بنگلہ دیشی ٹیم کے حالیہ مظاہرہ مایوس کن ہے۔ ہندوستانی ٹیم جس نے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے ابتدائی دو مقابلوں میں بالترتیب پاکستان اور ویسٹ انڈیز کو شکست دی ہے، اس کی وجہ سے اس کے حوصلے کافی بلند ہیں۔ مذکورہ دونوں مقابلوں میں ہندوستانی ٹیم نے مقابلہ کو مکمل طور پر اپنی گرفت میں کرلیا تھا۔ ہندوستان کیلئے یوراج سنگھ کا ناقص مظاہرہ تشویش کا باعث ہے لیکن انہیں کپتان مہندر سنگھ دھونی کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
یوراج سنگھ کے ناکام ہونے کی وجہ سے ہندوستانی ٹیم کا رن ریٹ متاثر ہوا ہے اور ہندوستانی ٹیم کی کوشش ہیکہ وہ جمعہ کو کھیلے جانے والے مقابلہ میں اپنا رن ریٹ بہتر کرتے ہوئے اتوار کو آسٹریلیا کا سامنا کرنے سے قبل ہی سیمی فائنل میں رسائی کے امکانات کو مستحکم کرلے۔ آسٹریلیا کے خلاف اہم مقابلہ سے قبل کوہلی، مشرا اور جڈیجہ مزید طاقتور ذہن کے ساتھ میدان سنبھالنے کے خواہاں ہیں۔ دوسری جانب بنگلہ دیش جس نے ہانگ کانگ کے خلاف شکست برداشت کرنے کے بعد ٹورنمنٹ کے اپنے افتتاحی مقابلہ میں دفاعی چمپیئن ویسٹ انڈیز کے خلاف شکست برداشت کرنی پڑی اور کھلاڑی صدفیصد کارکردگی نہ ہونے کی وجہ سے مایوس ہیں۔ یوراج سنگھ کے ناقص فام کی وجہ سے مسائل کا شکار ہندوستانی ٹیم کیلئے کوہلی، روہت شرما اور سریش رائنا نے تاحال بہتر مظاہرہ کیا ہے جس کی وجہ سے ٹوئنٹی 20 کرکٹ میں مقابلہ کو شاندار طریقہ سے ختم کرنے کیلئے مشہور کپتان مہندر سنگھ دھونی کو بیٹنگ کی ضرورت ہی نہیں پڑی ہے جبکہ اجنکیا راہنے بھی اپنی باری کا انتظار کررہے ہیں۔
بنگلہ دیش میں شکیب الحسن ایک عالمی معیار کے آل راونڈر ہے ان کے علاوہ ٹیم میں کوئی ایسا کھلاڑی موجود نہیں جو ہندوستان کو یقینی طور پر مشکلات پیدا کرسکے۔ ہندوستان کیلئے ٹورنمنٹ میں سب سے خوش آئند پہلو اس کے بولنگ مظاہرہ ہیں جیسا کہ اسپنرس نے شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کو دو آسان فتوحات دلوائی ہیں۔ لیگ اسپنر امیت مشرا نے دو مین آف دی میچ ایوارڈس حاصل کرتے ہوئے ثابت کردیا ہیکہ اسپنرس کیلئے سازگار وکٹوں پر وہ حریف ٹیم کیلئے خطرناک بولر ثابت ہوسکتے ہیں۔ مشرا بیٹسمینوں کو للچانے والی گیندیں ڈالنے میں بھی بے خوف نظر آئے۔ روی چندرن اشون نے غیرمعمولی مظاہرے نہ کئے ہوں لیکن سیدھے ہاتھ کے بیٹسمینوں کیلئے روانڈ دی وکٹ بولنگ کی حکمت عملی بہتر نتائج فراہم کررہی ہے۔