پورٹ چیفسٹروم ( جنوبی افریقہ ) ۔ 27 ستمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) تاریخ اور جنوبی افریقہ کے سرفہرست بیٹسمینوں کا موجودہ فام بنگلہ دیش کیلئے کل یہاں شروع ہونیو الے پہلے ٹسٹ میں ایک سخت ترین چیلنج ثابت ہوگا ۔ بنگلہ دیش جس نے جنوبی افریقہ کے دورہ پر کھیلے گئے گزشتہ تمام چار مقابلے اننگز شکست سے گنوائے ہیں حالانکہ اس نے گزشتہ چاروں مرتبہ ٹاس جیتا تھا۔ بنگلہ دیش نے اپنے گزشتہ دورہ 2008-09 کے بعد اپنے مظاہروں میں کافی بہتری ضرور کی ہے جبکہ یہاں کی وکٹ جنوبی افریقہ کے فاسٹ بولروں کیلئے اُتنی سازگار نہیں ہوگی جیسا کہ دوسرے شہروں کی وکٹیں ہوتی ہیں ، لیکن اس کے باوجود میزبان ٹیم مقابلے کیلئے پسندیدہ موقف میں موجود ہے ۔ یہاں کی وکٹ حالانکہ بیٹسمینوں کیلئے سازگار ہے جبکہ رواں ماہ کے اوائل یہاں منعقدہ ٹوئنٹی 20 کرکٹ ٹورنمنٹ میں دھیمی رفتار کے بولروں کیلئے یہ وکٹ سازگار رہی جوکہ بنگلہ دیش کے طاقتور اسپن بولنگ کیلئے بہتر تصور کی جارہی ہے ۔ ان تمام حالات کے باوجود بنگلہ دیش کیلئے جنوبی افریقہ کا معیار سخت چیلنج ثابت ہوگا ۔ دورۂ جنوبی افریقہ کے موقع پر گزشتہ ہفتہ منعقدہ انوٹیشن ٹیم کے خلاف مہمان ٹیم نے مقابلہ ڈرا کیا تھا حالانکہ ٹور میچ کیلئے میزبان ٹیم کوئی طاقتور ٹیم نہیں تھی جس کے بعد چار روزہ مقابلے میں ہاشم آملہ ، ڈین ایلگر ، ٹونس ڈی براؤن اور غیرمعروف کھلاڑی ایڈن مارکرم نے سنچریاں اسکور کی جبکہ کپتان فاف ڈوپلیسی نے 96 اور وکٹ کیپر بیٹسمین کوئنٹن ڈیکاک نے نصف سنچریاں اسکور کی ۔ جنوبی افریقی ٹسٹ ٹیم کے اسٹار بیٹسمین اس وقت نئے کوچ کی سرپرستی میں ڈومیسٹک فرسٹ کلاس مقابلوں میں سرگرم ہے اور کوچ اوٹیس گبسن اپنے کیرئیر کا کامیابی کے ساتھ آغاز کرنے کے خواہاں ہیں۔ جنوبی افریقی بیٹسمین بھی رواں برس انگلینڈ کے خلاف منعقدہ سیریز میں کم اسکور کے مقابلوں میں ہوئی ناکامیوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے فتوحات کی ڈگر پر واپسی کے لئے کوشاں ہیں ۔ آفریقی فاسٹ بولر کیگیسو رباڈا نے 38 اوور کی بولنگ کے باوجود وکٹ لینے میں ناکام رہے جبکہ ڈونے اولیور نے پہلی اننگز میں تین وکٹیں حاصل کی تھی ۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر کیشو مہاراج 39 اوورس کے باوجود صرف ایک وکٹ حاصل کرپائے ۔ صرف مورنی مورکل ایسے بولر رہے جنھوں نے دونوں اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کرتے ہوئے کسی قدر کامیابی سے لطف اندوز ہوئے ۔ بنگلہ دیش کیلئے اوپنر تمیم اقبال وارم اپ مقابلے میں زخمی ہونے سے قبل تھوڑی ہی دیر وکٹ پر ٹھہر پائے تھے۔ مہمان ٹیم کی توجہ پھر ایک مرتبہ شکیب الحسن پر مرکوز ہوگی چونکہ وہ اسپین بولنگ شعبہ کی قیادت کرنے کے علاوہ مڈل آرڈر میں بھی ٹیم کیلئے رنز اسکور کرتے ہیں ۔ بنگلہ دیشی ٹیم میں بائیں ہاتھ کے تہج الاسلام 54 وکٹوں کے ساتھ ایسے دوسرے اسپنر ہیں جن کے نام 50 سے زائد وکٹیں درج ہیں ۔