ٹھوس ثبوت موجود‘ اپوزیشن کے خلاف کارروائی پر جان کیری کی بالواسطہ تنقید
ڈھاکہ۔29اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) بنگلہ دیش میں دہشت گردوں کے آئی ایس کے ساتھ روابط کا ثبوت موجود ہے ۔امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے بنگلہ دیش کے پہلے دورہ کے موقع پر یہ بات کہی جب کہ مسلم اکثریتی ملک میں دہشت گرد حملہ کی لہر جاری ہے جہاں اقلیتوں اور سیکولر نظریات رکھنے والوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور اس سے حکومت کے موقف پر کافی منفی اثر پڑا ہے ۔ جان کیری نے وزیراعظم شیخ حسینہ اور اُن کے بنگلہ دیشی ہم منصب اے ایچ محمود علی سے بات چیت کے بعد کہا کہ یہاں کے دہشت گردوں اور آئی ایس میں روابط کے تعلق سے کوئی شک و شبہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عراق اور شام میں سرگرم آئی ایس کے دنیا بھر میں 8مختلف تنظیموں کے ساتھ روابط ہیں اور ان میں ایک جنوبی ایشیاء کی تنظیم بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ روابط مختلف نوعیت کے ہیں اور ہم نے بات چیت کے دوران اس تعلق سے موقف واضح کیا ہے ۔ شیخ حسینہ انتظامیہ نے سیکولر ‘ آزاد خیال اور مذہبی اقلیتوں پر حملوں کی لہر کیلئے اندرون ملک فروغ پانے والی دہشت گردی کو مورد الزاٹ ٹھہرایا ۔ حکومت نے آئی ایس کے ملک میں قدم جمانے کی تردید کی ہے ۔ تاہم کیری کے ریمارکس حکومت کے اس موقف پر زبردست دھکہ ہیں ۔ جان کیری نے تاہم یہ ادعا مسترد کردیا کہ حکومت انتہا پسندی کی جس نوعیت سے دوچار ہے اس کی بھی تردید کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ دہشت گردوں کے خلاف لڑائی میں بنگلہ دیش کے ساتھ ہے اور دونوں ممالک نے انٹلیجنس تبادلہ کو مزید بڑھانے سے اتفاق کیا ہے ۔ جان کیری نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ حکومت بنگلہ دیش حقائق کے بارے میں آنکھیں بند کئے ہوئے ہے ۔جان کیری نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے بنگلہ دیش کی انٹلیجنس ایجنسیوں کے ساتھ قریبی ربط میں دلچسپی ظاہر کی اور کہا کہ ہمیں دہشت گردوں کو ختم کرنے کیلئے معلومات کا تبادلہ کرنا ضروری ہے ۔ شیخ حسینہ کے پریس سکریٹری احسان الکریم نے میڈیا کویہ بات بتائی ۔ کیری نے کہا کہ دہشت گردی کے مقابلہ کیلئے امریکہ بنگلہ دیش کے ساتھ ملکر کام کرے گا اور انہوں نے ماہرانہ خدمات کی بھی پیشکش کرے گا ۔انہوں نے جمہوریت کی اہمیت یہ واضح کرتے ہوئے کہا کہ پُرتشدد انتہا پسندی کا موثر جواب دینے کیلئے یہ ایک بہتر طریقہ کار ہے ۔ ان کے ریمارکس حریفوں کیلئے جاری کارروائی کے پس منظر میں اہمیت رکھتے ہیں جہاں ہزاروں افراد کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے جن میں اکثریت شیخ حسینہ کی کٹر حریف خالدہ ضیاء کے کارکنوں کی ہے ۔ وہ دو مرتبہ ملک کی وزیراعظم رہ چکی ہیں ۔ کیری نے کہا کہ یہ انتہائی اہم پہلو ہے کہ جس طرح دہشت گردوں کو شکست دینے کی ضرورت ہے اُسی طرح جمہوری اصولوں کو برقرار بھی رکھا جانا چاہیئے اور اس معاملہ میں دغابازی نہیں ہونی چاہیئے ۔