بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی قائدین کی اپیل مسترد

کسی بھی وقت سزائے موت کی تعمیل ، ملک بھر میں چوکسی
ڈھاکہ ۔ 6 اپریل ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) بنگلہ دیش کی جماعت اسلامی کے قائدین کی سزائے موت سے بچنے کی آخری کوشش ناکام ہوگئی‘جب کہ اُن کی آخری اپیل سپریم کورٹ میں مسترد کردی گئی اور 1971ء کی پاکستان کے خلاف جنگ آزادی میں انسانیت سوز جنگی جرائم کے الزام میں ان کی سزائے موت برقرار رکھی گئی ۔ 63سالہ نائب معتمد عمومی جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے بشمول دیگر قائدین کواب کسی بھی وقت سزائے موت دی جاسکتی ہے ۔ اٹارنی جنرل محبوب عالم نے کہا کہ نیم فوجی فورس کو سرحد سے واپس طلب کرلیا گیا ہے‘ تاکہ ملک گیر سطح پر صیانتی چوکسی اختیار کی جائے اور جماعت کے کارکنوں کی جانب سے کسی بھی امکانی تشدد کا انسداد کیا جاسکے ‘ تاہم فیصلہ سنائے جانے کے کچھ ہی دیر بعد جماعت اسلامی کے حامیوں کی نواکھالی میں پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوگئی‘ ایک نامعلوم نوجوان جھڑپ کے دوران ہلاک ہوگیا جب کہ دوسرے نوجوان کو گولیوں کے زخم آئے ۔ یہ تمام افراد مقامی جماعت اسلامی کے جلوس میں شامل تھے ۔جماعت اسلامی کے رہنما محمد قمرالزماں نے آج اپیل مسترد ہونے کے بعد جیل میں ارکان خاندان سے ملاقات کی ۔ 1971 ء جنگی جرائم کیلئے ان تمام کو سزائے موت سنائی گئی ہے ۔