کرائسٹ چرچ ۔16مارچ (سیاست ڈاٹ کام) دورۂ نیوزی لینڈ پر موجود بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے مینیجر خالد مسعود نے کہا ہے کہ اگر ان کی ٹیم 4 منٹ پہلے مسجد پہنچ جاتی تو اور بھی بڑا سانحہ ہوسکتا تھا۔ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں حملہ آوروں کی 2 مساجد میں یکے بعد دیگرے فائرنگ کے نتیجے میں 49 نمازی جاں بحق ہوئے۔واقعے کے وقت بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بھی جائے حادثہ پر موجود تھی اور دہشت گردی کا نشانہ بننے والی مسجد النور سے چند گزدور تھی۔اس دہشت گردی کے واقعے کو بیان کرتے ہوئے بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے مینیجر خالد نے کہا کہ ہم بہت نزدیک تھے،ہم مسجد کو دیکھ سکتے تھے، ہمارے اور مسجد کے درمیان تقریباً 50 گزکا فیصلہ تھا، یہاں میں کہوں گا کہ ہم بہت خوش قسمت ہیں۔ خالد نے کہا کہ اگر ہم وہاں تقریباً 4 منٹ پہلے پہنچ جاتے تو ہم تمام لوگ مسجد کے اندر ہوتے اور (ہمارے ساتھ بھی) بہت بڑا سانحہ ہوجاتا۔ بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے مینیجر نے یہ بھی کہا وہ اپنی بس سے خون میں ڈوبے ہوئے لوگوں کو مسجد سے باہر آتا دیکھ رہے تھے اور ایسا لگ رہا تھا کہ ہم کسی فلم کو دیکھ رہے ہیں جس میں اس طرح کی منظر کشی کی جاتی ہے۔ خالد نے مزید کہا کہ وہ بنگلہ دیشی ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں کے ہمراہ تقریباً 10 منٹ تک گاڑی میں بیٹھے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ احساس ہوا کہ دہشت گرد باہر آکر ہم پر بھی فائرنگ نہ کردے اور مزید بڑا سانحہ ہوجائے اسی لئے تمام افراد نے گاڑی سے نکل کر بھاگنے کا فیصلہ کیا۔ بعد ازاں بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے ترجمان جلال یونس نے کہا کہ ان کی ٹیم کے تمام کھلاڑی محفوظ ہیں لیکن وہ دہشت گردی کے اس واقعہ کی وجہ سے خوفزدہ ہیں۔ جلال یونس نے کہا کہ انہوں نے ٹیم کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے ہوٹل جاکر وہاں پناہ لے لیں۔ ادھر بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے اسٹار کھلاڑی تمیم اقبال نے اس لمحے کو ایک خوفناک تجربہ قرار دیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں تمیم اقبال نے کہا کہ پوری ٹیم حملہ آور سے محفوظ رہی، یہ بہت ہی خوفناک تجربہ تھا، ہمارے لئے دعا کریں۔ وکٹ کیپر مشفق الرحیم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ کرائسٹ چرچ کی مسجد میں فائرنگ ہورہی تھی، اللہ تعالیٰ نے ہماری جان بچائی۔مزید کہا کہ ہم بہت خوش قسمت ہیں، ہم یہ واقعہ دوبارہ نہیں دیکھنا چاہتے ، ہمارے لئے دعا کریں۔