بنگلور کو آج پہلی کامیابی کیلئے کے کے آر کو شکست دینا ہوگا

بنگلور۔4 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) مسلسل ناکامیوں سے پریشان رائل چیلنجرز بنگلور کے کپتان ویراٹ کوہلی کولکتہ نائیٹ رائیڈرز کے خلاف اپنے گھریلو میدان میں ہونے والے آئی پی ایل 12 کے مقابلے میں شکست کا تعطل توڑنے کے ارادے سے اتریں گے ۔ بنگلور نے اس ٹورنمنٹ میں مسلسل چار میچ گنوا دیے ہیں اور وہ ٹیموں کے جدول میں سب سے نیچے ہے ۔ ہندوستانی کپتان اور دنیا کے بہترین بٹسمین کوہلی کی ٹیم کو ٹورنمنٹ میں برقرار رہنے کے لئے ہر حال میں یہ مقابلہ جیتا ضروری ہے اور اس کے لئے کوہلی سمیت ٹیم کے تمام بیٹسمینوںکو بہتر مظاہرہ کرنا پڑے گا۔ دوسری جانب دنیش کارتک کی کپتانی والی کولکتہ ٹیم نے اب تک تین میچوں میں سے دو جیتے ہیں اور بنگلور کی موجودہ حالت کو دیکھتے ہوئے کے کے آر کو اس مقابلے میں جیت کا دعویدار مانا جا رہا ہے ۔ کولکتہ کی بولنگ اور بیٹنگ سے اچھی کارکردگی رہی ہے اور وہ بنگلور کو اسی کے گھر میں شکست دے سکتی ہے ۔ کوہلی ٹورنمنٹ کی تاریخ میں 5000 سے زیادہ رنز بنانے والے دوسرے بیٹسمین ہیں لیکن وہ اپنی ٹیم کو کھیل کے کسی بھی شعبہ میں حوصلہ افزا نہیں کر پا رہے ہیں۔ بنگلور کی سب سے مضبوط اس کی بیٹنگ کو سمجھا جاتا ہے اور اس نے ہی ٹیم کو سب سے زیادہ مایوس کیا ہے ۔ دنیا کے نمبر ایک بیٹسمین کوہلی نے اب تک چار میچوں میں 6، 46، 3 اور23 رنز بنائے ہیں جبکہ ٹیم کے دوسرے اسٹار بیٹسمین اے بی ڈی ویلیئرز نے 9، ناٹ آؤٹ 70،1 اور 13 کے اسکور کئے ہیں۔دنیا کے دو بڑے اسٹار اب تک چار میچوں میں مجموعی طور پر181 رنز ہی بنا پائے ہیں، ایسے میں ٹیم سے جیت کی امید نہیں کی جا سکتی۔ ان دونوں میں سے کم از کم ایک کو پورے 20 اوورس کھیلنا ہو گا تبھی ٹیم جیتنے قابل اسکور بنا پائے گی۔بنگلور نے اب تک چار میچوں میں 70، 181، 113 اور 158 کے اسکور بنائے ہیں۔ ٹیم نہ تو اپنا ا سکور کا دفاع کر پا رہی ہے اور نہ ہی ہدف کا تعاقب کر پا رہی ہے ۔ کوہلی نے خود اعتراف کیا ہے کہ ٹیم ابھی تک صحیح توازن نہیں تلاش کر پائی ہے ۔ کوہلی کو جلد سے جلد یہ کام کر لینا ہوگا ورنہ ان کے لئے ٹورنمنٹ میں واپسی کرنا مشکل ہو جائے گا۔کولکتہ نے اپنے آغاز دو میچ جیتنے کے بعد اپنا تیسرا میچ دہلی میں سوپر اوور میں گنوایا ہے جبکہ اس کے پاس جیتنے کا مکمل موقع تھا۔کپتان کارتک چاہیں گے کہ ایسے قریبی مقابلوں میں جیت کا موقع کسی بھی حالت میں نہ چھوڑا جائے ۔کولکتہ کے پاس کارتک، نتیش رانا، آندرے رسل، رابن اتھپا اور شبھمن گل کے طور پر بہت شاندار کھلاڑی ہیں جو ٹیم کو جیت دلا سکتے ہیں۔ دو مرتبہ کی چمپئن رہی کولکتہ ٹیم کی نگاہیں ٹورنمنٹ میں اپنی تیسری فتح حاصل کرنے پر لگی ہوں گی اور کپتان کارتک ہندستانی کپتان کوہلی کے سامنے ورلڈ کپ کے لئے اپنی دعویداری بھی مضبوطی سے پیش کرنا چاہتے ہیں۔