سراغ کیلئے 10لاکھ روپے انعام‘ چیف منسٹر نے سیکوریٹی صورتحال کا جائزہ لیا
بنگلورو/نئی دہلی ۔ 29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) تحقیقات کاروں نے یہاں کی ایک ریسٹورنٹ کے باہر پیش آئے دہشت گردانہ حملہ جس کے نتیجہ میں ایک خاتون ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے، اس میں ممنوعہ تنظیم سیمی کے ممکنہ رول کی تحقیقات شروع کردی ہے جبکہ این آئی اے اور پولیس نے بھی مختلف زاویوں کو کھوجا ہے اور حکومت نے بالخصوص پرہجوم علاقوں جیسے مالس کی سیکوریٹی بڑھادینے کیلئے متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ پولیس نے 10لاکھ روپے کے انعام کااعلان اُس شخص کے تعلق سے سراغ بتانے پرکیا ہے جس نے وہ بم نصب کیا تھاجسے کل رات یہاں رسٹورنٹ کے باہر ایک خاتون کی موت ہوگئی ۔ڈی سی پی سنٹرل (بنگلورو) سندیپ پاٹل نے نیوزایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہاں‘بم نصب کرنے والے کے بارے میں اطلاع پر 10لاکھ روپے کا انعام رکھا گیا۔نئی دہلی میںمملکتی وزیر برائے داخلہ کرن رجیجو نے جب یہ پوچھا گیا کہ آیا یہ لوگ جو ممنوعہ اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا یا سیمی کے ارکان بتائے جاتے ہیں، اس دھماکہ میں ملوث ہوسکتے ہیں ‘ انہوں نے کہا کہ ایسا ممکن ہوسکتا ہے۔ عصری دھماکو آلہ سے کئے گئے دھماکے کے بعد دستیاب سراغوں کو جوڑ کر تحقیقات کاروں نے اپنا کام جاری رکھا ہوا ہے، جس میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے سٹی پولیس سے تعاون شروع کردیا جس نے اپنی ٹیمیں چنائی اور پونے کو بھیجی ہیں جہاں ماضی میں ایسے بم دھماکے پیش آئے تھے۔ چیف منسٹر سدارامیا نے سیکوریٹی صورتحال کا ریاستی وزیرداخلہ کے جے جارج اور اعلیٰ پولیس حکام کے ساتھ جائزہ لیا اور سیکوریٹی کو مزید سخت کرنے کا اعلان کیا، جس میں مخدوش مقامات پر سی سی ٹی ویز کی تنصیب شامل ہے، جہاں پر بالعموم عوام کی بڑے پیمانے پر نقل و حرکت رہتی ہے جیسے مالس، سنیما ہال اور ہوٹلس۔ میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ اس دھماکہ کے تمام زاویوں کا جائزہ لیا جارہا ہے، جسے مرکز نے ’’دہشت گردانہ حملہ‘‘ قرار دیا ہے۔