بنڈلہ گوڑہ منڈل کے سروے نمبرات سے واقفیت نہیں

چندرائن گٹہ حملہ کیس میں سابق کیمپ کلرک کلکٹر حیدرآباد کا بیان
حیدرآباد۔/30ڈسمبر، ( سیاست نیوز) چندرائن گٹہ حملہ کیس میں ریٹائرڈ تحصیلدار جو سابق میں کلکٹر حیدرآباد کے کیمپ کلرک تھے نے عدالت میں اپنا بیان قلمبند کروایا۔ کے راما راؤ نے اپنے بیان میں بتایا کہ انہوں نے 1990 تا 2016 کلکٹر حیدرآباد کے دفتر  میں کیمپ کلرک کی حیثیت سے خدمات انجام دی اور سال 2011 میں وہ اسوقت کے کلکٹر حیدرآباد مسٹر نٹراجن گلزار کے کیمپ کلرک تھے۔ گواہ نے بتایا کہ کلکٹر کی ہدایت پر انہوں نے بنڈلہ گوڑہ منڈل سے تعلق رکھنے والی انسپکشن نوٹس جاری کی تھی ۔ گواہ نے دستاویزات پر اپنی دستخط کی نشاندہی کی۔ راما راؤ نے بتایا کہ سی سی ایس کی درخواست پر انہوں نے انسپکشن نوٹس کی اصل کاپی جاری کی تھی۔ وکیل دفاع ایڈوکیٹ جی گرومورتی نے گواہ پر جرح کی جس میں سوال کیا کہ کیا وہ 13 جون 2011کو کلکٹر کے انسپکشن پروگرام میں موجود تھے؟۔ گواہ نے بتایا کہ وہ بنڈلہ گوڑہ منڈل نہیں آئے تھے۔ گواہ نے بتایا کہ کلکٹر حیدرآباد نے بنڈلہ گوڑہ اور بہادر پورہ منڈل کے تعلق سے  احکامات قلمبند کروائے تھے۔ انہیں سروے نمبرات سے واقفیت نہیں ہے جن کا کلکٹر نے معائنہ کیا تھا۔ انہوں نے صرف کلکٹر کے احکامات پر رپورٹ جاری کی تھی۔ وکیل دفاع نے سوال کیا کہ کلکٹر آفس کی رپورٹ میں توڑ جوڑ کیا گیا۔ گواہ نے تردید کردی اور کہا کہ انہیں بنڈلہ گوڑہ کے سروے نمبرس سے شخصی واقفیت نہیں ہے اور وہ پولیس کے دباؤ میں غلط بیانی نہیں کر رہے ہیں۔ 7 ویں ایڈیشنل میٹروپولیٹن سیشن جج نے گواہ کے بیان و جرح کے بعد آئندہ سماعت 3جنوری تک ملتوی کردی ۔