بندگان خدا کی ضرورت کی تکمیل سے رب کائنات کی خوشنودی

حیدرآباد ۔ 9 جولائی ۔ ( سیاست نیوز) ماہ رمضان المبارک کے دوران ہر طبقہ کیلئے سامان راحت مہیا کرانے اﷲ تعالیٰ کسی نہ کسی کو پیدا کردیتا ہے اور نہ صرف امداد کیلئے بلکہ عبادتوں کی سہولت کے علاوہ بہتر انتظامات کیلئے بھی بندگان خدا بنفس نفیس خود آگے بڑھتے ہوئے کئی اقدامات کرتے ہیں۔ اسی طرح شیخ الحفاظ مولانا ڈاکٹر شیخ احمد محی الدین شرفی بانی دارالعلوم نعمانیہ و خانقاہ روضۃٔ الحفاظ کی نگرانی میں ائمہ و حفاظ کرام کی فلاح و بہبود کیلئے فلاح الحفاظ ٹرسٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ اس ٹرسٹ نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ جہاں تک ممکن ہوسکے حفاظ و ائمہ کرام کی امداد و ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کرے گا ۔

چونکہ ریاست و ملک میں کہیں بھی حفاظ ، ائمہ کرام اور موذنین کے لئے اس طرح کی خدمات کی انجام دہی کیلئے کوئی ٹرسٹ موجود نہیں ہے جو فوری طورپر ان کی امداد کیلئے آگے آسکے ۔ اس ٹرسٹ کے قیام کے ذریعہ مولانا ڈاکٹر حافظ سید مرتضیٰ علی صوفی قادری اور مولانا حافظ محمد عبدالقیوم نعمانی نے جن اقدامات کا آغاز کیا اُن میں دینی مدارس میں فریضۂ تدریس انجام دینے والے حفاظ و ائمہ و موذنین کے لئے ماہ رمضان المبارک کے دوران راشن اسکیم شامل ہے ۔ فلاح الحفاظ ٹرسٹ کے زیراہتمام حفاظ کو راشن پیاکٹس کی تقسیم کی ایک تقریب سے خطاب کے دوران مولانا ڈاکٹر شیخ احمد محی الدین قادری شرفی نے کہا کہ اللہ اپنے اُن بندوں سے بے انتہا خوش ہوتا ہے جو دوسرے بندگان خدا کی ضروریات کی تکمیل کے ذریعہ رب کائنات کی خوشی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ اُن بندوں کی غیب سے مدد فرماتے ہیں جو بندے پریشان حال مخلوق کی مدد کیلئے آگے آتے ہیں۔

اس موقع پر ڈاکٹر حافظ سید مرتضیٰ علی صوفی قادری نے بتایا کہ ائمہ و موذنین کے علاوہ حفاظ کرام کی فلاح اور ان کی مالی امداد کے علاوہ اُن کے متعلقین کی تعلیم و تربیت ، طبی ضروریات کی تکمیل کا پروگرام فلاح الحفاظ ٹرسٹ کے منصوبہ میں شامل ہے۔ چونکہ حفاظ کرام و ائمہ کرام اپنی تنگ دستی و کسمپرسی کا اظہار کرنے سے قاصر رہتے ہیں اور وہ اپنے معروضات کسی سے بیان نہیں کرتے اسی لئے اُن کی ضروریات کو محسوس کرتے ہوئے اُن کی مدد کیلئے ایک ٹرسٹ کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے ۔ بانی فلاح الحفاظ ٹرسٹ مولانا حافظ عبدالقیوم نعمانی نے بتایا کہ سماج میں حفاظ کرام کی بڑی اہمیت ہوتی ہے چونکہ اُن کی خدمات بھی ناقابل قراموش ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ حفاظ کی اکثریت معاشی مسائل سے دوچار ہے اور ان مسائل کے مستقل حل کیلئے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے کہاکہ اسی مقصد کے تحت فلاح الحفاظ ٹرسٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے تاکہ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے حفاظ کو کسی حد تک راحت و امداد پہونچانے کے اقدامات کئے جاسکیں۔