قاہرہ ۔ 30 جون (سیاست ڈاٹ کام) مصر کے ریاستی پراسیکیوٹر جن کے قافلہ کو دہشت گردوں نے نشانہ بنایا تھا، کل بم دھماکہ میں ہلاک ہوگئے۔ قبل ازیں دہشت گردوں نے دھمکی دی تھی کہ عدلیہ سے دہشت گردوں کے خلاف کی جانے والی کارروائی کے خلاف انتقام لیا جائے گا۔ دریں اثناء صدر مصر عبدالفتاح السیسی نے آج عہد کیا کہ وہ تیز رفتاری سے عسکریت پسندوں کے خلاف فوجداری قوانین میں ترمیمات کریں گے اور موت کی سزاؤں کو تیز رفتار بنائیں گے۔ انہوں نے یہ عہد ملک کے اعلیٰ سطحی وکیل استغاثہ کی ہلاکت کے ایک دن بعد کیا۔ ہزاروں اسلام پسندوں پر حالیہ مہینوں میں مقدمے دائر کئے گئے ہیں۔
سیسی کا تبصرہ پورے فوجی اعزازات کے ساتھ وکیل استغاثہ اعلیٰ ہشام برکات کی تدفین کے موقع پر دیا گیا جو کل ایک کار بم حملہ میں ہلاک ہوگئے۔ صدر مصر نے کہا کہ قانون نے عدلیہ کے ہاتھ باندھ دیئے ہیں۔ ہم اس کیلئے انتظار نہیں کریں گے۔ ہم قانون میں ترمیم کریں گے تاکہ ہمیں انصاف رسانی کی جلد از جلد اجازت مل سکے۔ عبدالفتاح السیسی نے برکات کے سوگوار ارکان خاندان کی موجودگی میں ٹیلیویژن پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اگر سزائے موت ہے تو سزائے موت پر بھی عمل آوری کی جائے گی۔ قانون ۔ قانون ہم 10 سال تک ہمارے عوام کو ہلاک کرنے والوں کے خلاف مقدمہ چلانے کیلئے انتظار نہیں کریں گے۔ ہم عدلیہ کی دی ہوئی سزاؤں سزائے عمر قید یا سزائے موت پر فوری عمل آوری کریں گے۔ صدر مصر نے کہا کہ جو بھی سزائیں حال میں اخوان المسلمون کے قائدین کو دی گئی ہے ان پر فوری عمل آوری کا آغاز کیا جائے گا۔ مصر کے وکیل استغاثہ اعلیٰ کا قتل مصر کی آواز کو خاموش نہیں کرسکتا۔ سیسی نے ان کی تدفین کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مصر نے آج فیصلہ کیا ہیکہ 30 جون 2013ء کو سابق صدر محمد مرسی کی فوج کے ہاتھوں اقتدار سے بیدخلی کی دوسری سالگرہ منائی جائے ۔