بلی باؤڈن کی ٹیڑھی انگلی کا راز

ویلنگٹن۔27 ستمبر(سیاست ڈاٹ کام )نیوزی لینڈ کے ایمپائر بلی باؤڈن کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں، جنہوں نے اپنے منفرد انداز سے بہت شہرت حاصل کی۔ بلی باؤڈن نے 84 ٹسٹ، 200 ونڈے اور 24 ٹوئنٹی 20 میچز میں ایمپائرنگ کے  فرائض انجام دئے ہیں۔ باؤڈن نے 1995ء میں ون ڈے جبکہ 2000ء میں ٹسٹ ایمپائرنگ کا آغاز کیا تھا۔ یہ راز شاید کم لوگوں کے علم میں ہو کہ بلی باؤڈن بہت اچھے فاسٹ بولر تھے تاہم جوانی میں ہی وہ جوڑوں کے مرض میں مبتلا ہو گئے جس کی وجہ سے انھیں کرکٹ کو خیر باد کہنا پڑا تاہم انہوں نے اپنے پسندیدہ کھیل کو مکمل طور پر خیر باد نہ کہا اور ایمپائر کی حیثیت سے کرکٹ کے میدان میں کارہائے نمایاں سرانجام دیے۔ بلی باؤڈن اپنی دلچسپ ایمپائرنگ کی وجہ سے شائقین کرکٹ میں بہت مقبول ہوئے۔ ان کا آؤٹ کیلئے ٹیڑھی انگلی اٹھانا، چوکے اور چھکے کیلئے منفرد حرکات نے ایمپائرنگ جیسے مشکل شعبے کو انتہائی دلچسپ بنا دیا لیکن کیا بلی باؤڈن جان بوجھ کر ٹیڑھی انگلی سے آؤٹ دیتے تھے یا اس کی کوئی اور وجہ بھی تھی؟۔ جیسا کہ پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ بلی باؤڈن جوانی کے ایام میں جوڑوں کی بیماری میں مبتلا ہو گئے تھے، اس بیماری کی وجہ سے ان کے ہاتھوں کی انگلیوں پر بہت اثر پڑا اور وہ ٹیڑھی ہو گئیں۔ اسی وجہ سے بلی باؤڈن جب آؤٹ کا اشارہ کرتے تھے تو قدرتی طور پر ان کی انگلی ٹیڑھی ہو جاتی ۔