بلدیہ کے انتخابات کے انعقاد میں تاخیر نہ کی جائے

ٹی آر ایس عوام کا سامنا کرنے سے خوفزدہ ، جی کشن ریڈی کا بیان
حیدرآباد ۔ 31 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز): بی جے پی تلنگانہ یونٹ کے صدر جی کشن ریڈی نے مجلس بلدیہ حیدرآباد کے انتخابات کو تاخیر کا شکار کرنے پر ٹی آر ایس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل سی انتخابات میں شکست کے بعد ٹی آر ایس میں رائے دہندوں سے رجوع ہونے کا حوصلہ نہیں ہے ۔ اسی لیے التواء کی پالیسی اختیار کی گئی ہے ۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ حکومت کو مجلس بلدیہ حیدرآباد کے انتخابات فوری منعقد کرنے چاہئیں ۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت نے عدالت میں حلفنامہ داخل کر کے انتخابات کی تیاریوں کے لیے 250 دن کا وقت درکار ہونے کی بات کہی ہے تاکہ حلقہ جات کی از سر نو حد بندی اور دوسرے کام کیے جاسکیں جب کہ یہی کام سابقہ حکومت صرف ایک ہفتے میں کر کے انتخابات کروائے تھے ۔ کشن ریڈی نے الزام عائد کیا کہ ایم ایل سی انتخابات میں ٹی آر ایس کی کامیابی کے بعد ٹی آر ایس رائے دہندوں کا سامنا کرنے سے گریز کررہی ہے ۔ گذشتہ بلدیہ کی میعاد دسمبر 2014 کے پہلے ہفتے میں مکمل ہوگئی تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ بنگلورو میں 2 اپریل سے بی جے پی قومی عاملہ کے اجلاس کے بعد تلنگانہ میں پارٹی قائدین کا اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں ریاست میں پارٹی کو مستحکم کرنے کی حکمت عملی پر غور ہوگا ۔ ریاست میں داخل ہونے والی دوسری ریاستوں کی گاڑیوں پر یکم اپریل سے ٹیکس عائد کرنے حکومت کے فیصلے کو انہوں نے یکطرفہ اور جلد بازی میں کیا گیا فیصلہ قرار دیا اور کہا کہ ان کا بوجھ عام آدمی پر عائد ہوگا اور اشیائے ضروریہ کی قیمتیوں میں اضافہ بھی ہوگا ۔