بلدیہ نارائن پیٹ کا اجلاس، گرما گرم مباحث

قلت آب اور صفائی کے ناقص انتظامات پر کونسلرس کی توجہ دہانی
نارائن پیٹ /31 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نارائن پیٹ مجلس بلدیہ کا ماہانہ اجلاس عام کونسل ہال دفتر مجلس بلدیہ میں چیرپرسن شریمتی انسویا چندر کانت کی صدارت میں منعقد ہوا۔ رکن اسمبلی نارائن پیٹ مسٹر ایس راجندر ریڈی نے بطور خاص اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر نائب صدر نشین بلدیہ مسٹر نندو ناموجی، کمشنر بلدیہ سید عابد، انجینئر خواجہ حسین، ٹی پی او ودیا ساگر کے علاوہ دیگر بلدی عہدہ داروں، ارکان اور معاون ارکان بلدیہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں ماقبل گرما ٹاؤن میں پانی کی شدید قلت، ناقص صفائی کے انتظامات اور ناجائز قبضوں کا مسئلہ زیر بحث رہا۔ محترمہ ترنم بیگم (ٹی آر ایس) کونسلر وارڈ نمبر 5 نے اجلاس کے آغاز کے ساتھ ہی ٹاؤن میں ناجائز قبضوں اور سڑکوں پر رکاوٹوں اور ناقص صفائی کے انتظامات کے مسئلہ کو لے کر بلدی عہدہ داروں اور صدر نشین پر شدید تنقید کی۔ انھوں نے رکن اسمبلی کو یاد دلایا کہ تقریباً ایک سال قبل بلدی اجلاس کے موقع پر اسی طرح اجلاس عام کے موقع پر جب کہ رکن اسمبلی بھی اس اجلاس میں شریک تھے، سڑکوں پر ناجائز قبضوں اور صفائی کے ناقص انتظامات کے خلاف انھوں نے آواز اٹھائی تھی۔ اس موقع پر رکن اسمبلی نے خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے فوری ردعمل کے طورپر صدر نشین بلدیہ کو توجہ دلائی تھی، تاہم آج تک مذکورہ مسائل جوں کے توں برقرار ہیں۔ جناب محمد امیر الدین (آزاد) کونسلر وارڈ نمبر 16 نے نارائن پیٹ کی اہم شاہراہ کی توسیع و تعمیر کے کاموں میں غیر معمولی تاخیر پر استفسار کرتے ہوئے رکن اسمبلی سے سوال کیا کہ آیا مذکورہ سڑک کی توسیع و تعمیر عمل میں لائی جائے گی یا نہیں؟ اور عوام یہ جاننا چاہتے ہیں کہ اس اہم سڑک کی توسیع کب کی جائے گی؟۔ رکن اسمبلی ایس راجندر ریڈی نے اس مسئلہ پر اپنی کاوشوں کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ ایک حزب مخالف کے رکن اسمبلی ہیں، اس لئے ان کی آواز کی کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے۔ انھوں نے کونسل سے خواہش کی کہ وہ ان کا ساتھ دیں اور ایک کل جماعتی ایکشن کمیٹی تشکیل دی جاکر حکومت سے مطالبہ کے لئے مربوط لائحہ عمل بنایا جائے، تاکہ سڑک کی توسیع جو ناگزیر ہو گئی ہے، دباؤ ڈالا جائے۔ اس موقع پر رکن اسمبلی نے اجلاس کو واقف کرواتے ہوئے انکشاف کیا کہ نارائن پیٹ ٹاؤن کے لئے 80 ڈبل بیڈ روم مکانات کی منظوری عمل میں آئی ہے۔ ان مکانات کی مستحقین تک رسائی کے لئے انھوں نے کونسل اور صدر نشین سے تعاون و مشاورت کی خواہش کی۔