کنٹراکٹ لیبرس کو برخواست کرنے پر اپوزیشن کا ہنگامہ
جگتیال ۔ 30 مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بلدیہ جگتیال کا ماہانہ اجلاس آج صبح کونسل ہال میں چیرپرسن ٹی وجیہ لکشمی کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں وائس چیرمین محمد سراج الدین منصور کی غیر حاضری اجلاس کے آغازمیں سابق وائس چیرمین خواجہ خلیل الدین کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی مناکر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ اجلاس اس وقت افراتفری اور ہنگامی صورتحال کا شکار ہوا جب برسراقتدار کونسلر عبدالباری نے چیرپرسن اور کمشنر پر الزام لگایا کہ قریبی رغبت چاپلوسی کرنے والے کونسلرس کے وارڈ میں تعمیری کام ہورہے ہیں جس پر کونسلر نے کچھ دیر کیلئے ہنگامہ کیا ۔ اپوزیشن کونسلر تلگودیشم فلورلیڈر جیا سری اور ٹی آر ایس فلور لیڈر دیویندر نائیک اورکونسلر عبدالباری نے لیبر کنٹراکٹرس سسٹم میں بدعنوانیوں کا الزام لگاتے ہوئے اس کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایجنڈہ میں شامل امور 20 اور 21کو منظوری سے روک دیا ۔ پبلک ہیلت اسکیم کے تحت بورویلس نصب کئے جس کیلئے 15لاکھ روپئے منظور ہوئے ۔ بلدیہ کی جانب سے بلس بتلانے پر تلگودیشم کونسلر جیا شری اور وی سلیم نے سوال اٹھایا اور 20 ‘ 21کے تحت لگائی گئی بورویلس بلس کی منظوری کو روک دیا گیا ۔ بورویلس میں بدعنوانیوں کا الزام لگایا ۔ میونسپل پارک میں کھیلوں کے سامان اور اس کی ترقی کیلئے 2014 دو سال قبل ہی فنڈس منظور ہوئے ۔ دوبارہ آج کونسل ایجنڈے میں سامان کیلئے فنڈس کی ضرورت بتانے پر کونسلرس نے مخالفت کی اور پرانی فائیلیس منگوانے اور اس کی منظوری کو روکنے کا مطالبہ کیا ۔ جی ہریش ٹی آر ایس کونسلر اور دیویندر نائیک نے کمشنر بلدیہ سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ جگتیال ضلع بننے جارہا ہے ۔ پاور روڈ کے ماسٹر پلان کا کیا ہوا اور ٹاؤن ہال کی ترقی کے علاوہ میونسپل پارک کی ترقی کیلئے دو سال کا عرصہ ہورہا ہے ۔ فنڈس کی منظوری عمل میں آکر ابھی تک کوئی اقدامات نہیں کئے گئے جس پرچیرپرسن وجیہ لکشمی نے مناسب جواب نہ دینے پر دیویندر نائیک نے عوامی ضرورت کیلئے ٹاؤن ہال کے پچھلے حصہ میں لاوارث افراد کیلئے شام کے اوقات سونے اور کھانے کا نظم کیا ۔ شیڈ نصب کرنے پر 4.5 لاکھ روپئے کی منظوری عمل میں آئی جس پر جیا سری کونسلر نے ٹاؤن ہال کے بجائے دوسری جگہ بنانے کی تجویز پیش کی ۔ اس موقع پر ایجنڈے میں واٹر فلٹر بیڈ موٹر کی درستگی کیلئے خرچ بتانے پر جیا سری اور دیویندر نائیک نے سخت برہمی کا اظہار کیا ۔ لیبرس کے تقرر میں لاکھ روپئے رشوت اور ہر ماہ تنخواہ 7500 میں 4500 روپئے ادا کرنے کا الزام لگایا ۔ کنٹراکٹ لیبر کے ساتھ ناانصافی کرنے کا الزام لگایا ۔ اس موقع پر کمشنر بلدیہ ماروتی پرساد ‘ الکٹریسٹی ون ٹاؤن انجنیئر مسیح الدین افسر ‘کونسلر منیر الدین ‘ راجندر اور دیگر موجود تھے ۔