بغداد ۔ 5 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) بغداد میں آج 3 دھماکے ہوئے، جس میں ایک کار بم دھماکہ وزارت خارجہ کے دفتر کے باہر ہوا۔ ان دھماکوں میں 19 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ تقریباً 6 سال کے تشدد کے دوران یہ سب سے بدترین تازہ حملے ہیں۔ ان حملوں میں درجنوں افراد زخمی ہوئے۔ مغربی صوبہ عنبر میں سیکوریٹی افواج انتہاء پسندوں سے نبردآزما ہیں۔ عراق کے بعض علاقوں میں طاقتور جہادی گروپ سرگرم ہیں۔ ہمسایہ ملک شام میں بدامنی سے فائدہ اٹھا کر یہ لوگ عراق میں سرگرم ہیں۔ 2008ء سے عراق بھر میں تشدد کی لہر بھڑک اٹھی ہے۔ سفارتکاروں نے شیعہ زیرقیادت حکومت پر زور دیا ہیکہ وہ انتہاء پسندی کو روکنے کیلئے سنی قائدین سے رابطہ قائم کریں لیکن وزیراعظم نوری المالکی نے اپریل کے پارلیمانی انتخابات سے قبل سخت موقف اختیار کرلیا ہے۔