بغداد میں بم حملوں سے 10 افراد ہلاک

بغداد 26 جنوری (سیاست ڈاٹ کام)عراق کے دارالحکومت بغداد کے تجارتی علاقہ آج دو بم دھماکوں سے دہل کر رہ گئے جن میں کم از کم ہلاک اور دیگر کئی زخمی ہوگئے ۔ بغداد کے باب الشرجی علاقہ میں سب سے مہلک حملہ کیاگیا ۔ ایک چھوٹی ہوٹل کے روبرو بم دھماکے سے پھٹ پڑا جس سے 7 شہری ہلاک اور دیگر 22 زخمی ہوگئے ۔ ایک اور بم دھماکہ وسطی صبا کے علاوہ میں ہوا جس میں تین شہری ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے ۔ طبی عہدیدار نے ہلاکتوں کی تعداد کی توثیق کردی۔ دونوں عہدیداروں نے شناخت پوشیدہ رکھنے کی شرط پر کہا کہ کسی بھی گروپ نے بم حملوں کی ذمہ داری تاحال قبول نہیں کی ہے ۔ عراق میں تقریبا روزانہ حملے دیکھے جاسکتے ہیں جن کا نشانہ فوج ہے ۔ حملے اکثر دولت اسلامیہ کی جانب سے کئے جاتے ہیں جس نے گذشتہ سال ایک تہائی ملک پر قبضہ کرلیا ہے ۔ دریں اثناء سابق پولیس عہدیداروں اور فوجی پر مشتمل تنظیم ’’خوابیدہ شعبے‘‘ نے دولت اسلامیہ گروپ کے شمالی شہر موصل میں مورچوں کے بارے میں عہدیداروں کو اطلاعات فراہم کی ہیں۔ اُن کا کام ناقابل قیاس حد تک خطرناک ہے ۔ صدر پارلیمانی صیانت و دفاعی کمیٹی حکیم الزمیلی پہلے اعلی سطحی عہدیدار ہیں جنہوں نے کئی ہفتوں کی افواہوں کے بعد خوابیدہ شعبوں کے وجود کی توثیق کی ہے ۔ دولت اسلامیہ کے گروپ اپنے موبائیل فون نیٹ ورکس بند کرچکے ہیں اور حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کا جس پر بھی شبہ ہو اسے بلا دریغ قتل کررہے ہیں تاہم اُن کے سراغ رسانی ادارے امریکہ زیر قیادت اتحاد فوج کے موصل کے اطراف و اکناف میں فضائی حملوں میں اضافہ کی وجہ سے مفلوج ہوگئے ہیں۔ دولت اسلامیہ کو رسد اور ہتھیاروں کی سپلائی روکنے کیلئے گذشتہ سال کے اواخر میں یہ کارروائی شروع کی گئی ہے ۔