دمشق ۔ 9 جون (سیاست ڈاٹ کام) شامی صدر بشارالاسد نے آج اب تک کئے گئے تمام ’’جرائم‘‘ کیلئے ’’عام معافی‘‘ کا اعلان کردیا، جبکہ بڑھتی ہوئی لڑائی کے درمیان متنازعہ الیکشن کے انعقاد کو ایک ہفتہ گزرا ہے، سرکاری ٹیلیویژن نے یہ بات کہی۔ یہ فرمان عام معافی مارچ 2011ء میں اسد کے خلاف بغاوت کی شروعات کے بعد سے نہایت وسیع نوعیت کا ہے، اور پہلی بار ان لوگوں کو بھی معافی دی جارہی ہے جو شام کے جولائی 2012ء کے متنازعہ مخالف قانون انسداد دہشت گردی کے تحت ملزم بنائے گئے ہیں۔ حکومت نے اسد کی حکمرانی کی مخالفت کرنے والے تمام لوگوں کو جن میں مسلح اپوزیشن جنگجو اور پرامن جہت کار شامل ہیں، یکساں طور پر دہشت گردی سے مربوط کیا ہے اور نامی گرامی باغیوں کو قید کرنے کیلئے اس قانون کا استعمال کیا ہے۔ اگر اس معافی کا اطلاق ہوتا ہے تو دسیوں ہزار قیدیوں کی آزادی متوقع ہے جنہیں حکومت کی مخالفت کرنے کی بناء محروس رکھا گیا ہے۔