پیرس ۔ 13 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) شام کی اپوزیشن کے قومی مخلوط اتحاد کے قائد احمد جربہ نے آج کہا کہ امریکہ زیر قیادت ’’شام کے دوست‘‘ گروپ نے اتفاق کرلیا ہے کہ صدر شام بشارالاسد اور ان کے ارکان خاندان کا ملک کے مستقبل میں کوئی کردار نہیں ہوگا۔ جربہ نے یہ اعلان نہیں کیا کہ کیا اپوزیشن بشارالاسد حکومت کے نمائندوں کے ساتھ امن مذاکرات میں شرکت کرے گی یا نہیں۔ ان مذاکرات کا آغاز آئندہ ہفتہ سوئٹزرلینڈ میں مقرر ہے ۔ شامی اپوزیشن کے مخلوط اتحاد پر امن مذاکرات میں شرکت کیلئے شدید دباؤ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس مسئلہ کا فیصلہ 17 جنوری کو کریں گے۔ احمد جربہ نے کہا کہ آج ہم بین الاقوامی فیصلوں کے چوکھٹے میں ایک چوراہے پر کھڑے ہیں۔
شام کے انقلاب کے بارے میں فیصلے بعد ازاں کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شامی حکومت کے خاتمہ کے راستہ میں ہم نے ایک سنگ میل پار کرلیا ہے ۔ وزیر خارجہ فرانس لارینٹ فیبیوس نے واضح طور پر توثیق کی کہ ابھی یہ بات غیر یقینی ہے کہ اپوزیشن کی نمائندگی جنیوا میں دوسرے مرحلہ کے امن مذاکرات میں ہوگی یا نہیں۔ ان مذاکرات کا آغاز 22 جنوری کو شہر مونٹریکس میں ہونے والا ہے۔ فیبیوس نے کہا کہ یہ بات اہمیت رکھتی ہے کہ جنیوا میں دوسرے مرحلہ کا اجلاس منعقد کیا جائے اور کامیاب ہو۔ شام کے ڈرامہ کا یہی واحد سیاسی حل ہوگا۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بانکی مون کی جانب سے ایک وفد مونٹریکس مذاکرات کیلئے روانہ کرنے پر مثبت ردعمل کا اظہار ہوچکا ہے اور 11 رکنی شام کے دوست تنظیم اپنے بیان میں جو چوٹی کانفرنس کے اختتام پر جاری کیا گیا۔ شام کی اپوزیشن پر زور دیتے ہوئے کہ وہ مثبت ردعمل ظاہر کرے۔