بس سے 14 مسافروں کو اتار کر گولی مار دی گئی

اسلام آباد ؍ کراچی ۔ 18 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) نامعلوم بندوق برداروں نے جو نیم فوجی دستوں کے یونیفارم میں ملبوس تھے، نے جمعرات کے روز 14 مسافروں کو بہیمانہ طور پر قتل کردیا جن میں پاکستانی بحریہ کے عہدیدار بھی شامل ہیں۔ صوبہ بلوچستان کی ایک شاہراہ سے گزرتی ہوئی بسوں کو روک کر مسافروں کو زبردستی اتارا گیا اور اس کے بعد فائرنگ کرکے انہیں ختم کردیا گیا۔ ٹارگٹ کلینگ کے اس تازہ ترین واقعہ سے پورے ملک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ کراچی اور گوادر کے درمیان سفر کرنے والی پانچ تا چھ بسوں کو 15 تا 20 بندوق برداروں نے روک دیا۔ اس کے بعد تقریباً تین درجن مسافروں کی جامہ تلاشی لی گئی اور ان کے شناختی کارڈس دیکھے۔ بعدازاں انہوں نے تقریباً 16 مسافروں کو بس سے نیچے اتار دیا اور 14 کو گولی مار دی گئی جبکہ دو مسافرین بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔ دریں اثناء انسپکٹر جنرل آف پولیس بلوچستان محسن حسن بٹ نے بتایا کہ 15 تا 20 نامعلوم بندوق بردار نیم فوجی دستوں کے یونیفارم پہنے ہوئے تھے۔ بلوچستان کے وزیرداخلہ ضیاء لانگو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی گئی ہے اور اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب تک متوفی مسافرین کی شناخت بھی نہیں ہوسکی ہے۔ مسٹر لانگو نے کہا کہ پاکستانی بحریہ اور کوسٹ گارڈ کے دو عہدیدار بھی مہلوکین میں شامل ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی اس واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے پوری رپورٹ طلب کی ہے۔