بسوں کی آمد و رفت میں بے قاعدگی سے مسافروں کو مشکلات

بسوں کی آمد و رفت میں بے قاعدگی سے مسافروں کو مشکلات
غیر ذمہ دار ڈپو منیجر اور سی آئی کے تبادلہ کیلئے عوام کا مطالبہ

میدک /19 نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) آر ٹی سی ڈپو میدک سے چلائی جانے والی کسی بھی مقام کی سرویس ، ایکسپرس سرویس تمام کی تمام مقررہ وقت پر آپریٹ نہیں کی جانے سے مسافروں کو کافی مشکلات پیش آرہی ہیں ۔ صبح کے اوقات بسا اوقات حیدرآباد براہ توپران چلائی جانے والی بس سرویس ایک دم دو تا تین سرویس نکالی جاتی ہے ۔ حیدرآباد چلائی جانے والی بس سرویس پوائنٹ پر آتے ہی مسافر اپنی نشست سنبھالتے ہیں ۔ لیکن اچانک کہا جاتا ہے کہ یہ سرویس خراب ہے ۔ جس پر تمام مسافر بڑی مشکل سے دوسری بس سرویس میں بیٹھ جاتے ہیں ۔ پھر ڈرائیور آکر کہتا ہے کہ یہ بس سرویس حیدرآباد تک نہیں جائے گی ۔ یہ سرویس صرف سکندرآباد ہی تک جائے گی ۔ بالاخر مسافروں کو تیسری بس سرویس میں جانے کیلئے اترنا پڑتا ہے ۔ کیا ایسے حالات کی وجہ مسافروں کو مشکلیں پیش آتی ہیں کہ نہیں ۔ سوچنے کی بات ہے ۔ میدک بس ڈپو1932 میں قائم ہوا ۔ محض ڈپو منیجر کی کوتاہی اور سی آئی ڈپو کی من مانی کی وجہ سے اس طرح کے حالات پیش آتے ہیں ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ یہاں منیجر کی تبدیلی ضروری ہے ۔ سی آئی کا تبادلہ عمل میں آیا لیکن وہ آج تک Releive نہیں ہوا ۔ میدک ڈپو کو ترقی کی طرف گامزن کرنا ہو ،یہاں کا کلکشن اگر اضافہ کرنا ہو تو سی آئی اور ڈپو منیجر کو تبدیل کرنا بہت ضروری ہے ۔ ٹیکمال روٹ ( برمٹ پلی ) کیلئے صبح کے اوقات پر نصف گھنٹہ کو شٹل چلانا ضروری ہے ۔ لیکن صبح 8.30 بجے کے بعد 9.30 بجے سرویس چلائی جاتی ہے ۔ جس کی وجہ سے تمام طلباء اساتذہ PHC ورکرس کو مجبوراً منی ٹیکسی کے ذریعہ سفر کرنا پڑ رہا ہے ۔ ضلع کلکٹر اور ریجنل منیجر ضلع میدک کو میدک ڈپو کی کارکردگی کو بہتر کرنے کیلئے توجہ کرنا ضروری ہے ۔ یہاں سے حیدرآباد کیلئے براہ صرف توپران میں سرویس چلائی جاتی ہے ۔ ابتداء میں براہ نرساپور حیدرآبادبھی ایکسریس چلائی جاتی تھیں ۔ لیکن یہ اب بند کردی گئی ہے ۔ جس کی وجہ سے کلچرم ، کوڑی پلی ، نرساپور اور حیدرآباد جانے والے مسافروں اور اسی طرح حیدرآباد واپسی کے دوران بڑی مشکلات پیش آرہی ہیں ۔ یہاں حیدرآباد کیلئے براہ نرساپور بھی ایکسپریس چلانے کی شدید ضرورت ہے ۔ یہاں سے قریبی ضلع نظام آباد اور بیدر ، بھدراچلم ، وجئے واڑہ سرویس چلائی جاتی تھے جو رد کردی گئی ہیں ۔ یہاں تک اسی ضلع کے مقام گجویل کو بس سرویس موجود نہیں ۔ بس ڈپو میدک میں 100 سے زائد بس سرویس موجود تھیں جو اب گھٹ کر 75 تک ہوگئے ہیں ۔ یہاں ماضی میں ہر سال دو نئی سرویس الاٹ کی جاتی ہیں ۔ محض منیجر اور سی آئی کی کوتاہی کی وجہ سے گذشتہ تین سالوں سے کوئی نئی سرویس منظور نہیں ہوئی ۔ اس بس ڈپو سے ضلع کے دیگر بس ڈپوز سنگاریڈی ، دوباک ، گجویل ، نارائن کھیڑ اور ظہیرآباد ، سدی پیٹ کو چلی ہوئی سرویس الاٹ کی جاتی تھیں ۔ لیکن اب یہ حال ہوگیا ہے کہ مذکورہ بس ڈپوز سے چلائی گئی ناکارہ سرویس میدک کو منگوائی جارہی ہے ۔ رکن پارلیمنٹ اور ایم ایل اے میدک کو بھی ڈپو کی کارکردگی کے بارے میں غور و فکر کرنے کی شدید ضرورت ہے ۔ ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ صبح 7.30 بجے برائے توپران چلائی جانے والی سرویس کئی مرتبہ 8 بجے نکالی جاتی ہے ۔ اس سرویس سے قریب 25 طلباء اور سرکاری ملازم سفر کرتے ہیں ۔ اس بس کے لیٹ ہوجانے سے طلباء کو میڑچل جانے میں مشکل پیش آرہی ہے ۔ روزآنہ معقول رقم خرچ کرنے کے بعد 9.30 تک میڑچل پہونچ نہیں پارہے ہیں جبکہ 9.30 کے ساتھ ہی کالج کی گیٹ بند کردی جاتی ہے ۔ عہدیداروں کو چاہئے کہ 7.30 کی بس کو مقررہ وقت پر چلائیں ۔