بزرگ شخص کی پاسپورٹ درخواست پر انٹلی جنس عہدیداروں کی تحقیقات

حیدرآباد ۔ 30 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : جماعت اسلامی کارکن ہونا محکمہ خفیہ سراغ رسانی کی نظر میں مشتبہ ہونا ہے ؟ ریاست آندھرا پردیش کے انٹلی جنس عہدیدار جماعت اسلامی ہند کو مشتبہ تنظیم تصور کرتے ہیں ! اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب ایک پاسپورٹ درخواست گذار کی درخواست کی تنقیح و تفتیش کے لیے درخواست محکمہ پولیس کے شعبہ اسپیشل برانچ پہنچی اور ساتھ ہی ایک مکتوب محکمہ انٹلی جنس کی جانب سے موصول ہوا جس میں انٹلی جنس عہدیداروں نے درخواست گذار کے متعلق اسپیشل برانچ سے یہ دریافت کیا کہ اس شخص کی سرگرمیوں کے متعلق مفصل رپورٹ روانہ کی جائے چونکہ یہ شخص جماعت اسلامی کے ہمدردوں میں شمار کیا جاتا ہے ۔

پاسپورٹ کا حصول ہر شہری کا حق ہے لیکن جناب محمد یعقوب ساکن کنگ کوٹھی کے معاملہ میں پاسپورٹ دفتر ، محکمہ انٹلی جنس اور اسپیشل برانچ کی مستعدی ناقابل سمجھ ہے چونکہ 76 سالہ یہ بزرگ عمرہ و حج کی غرض سے روانہ ہونا چاہتے ہیں اور انہوں نے 30 جولائی 2012 کو پاسپورٹ کے لیے درخواست داخل کی لیکن جب ان کی یہ درخواست محکمہ اسپیشل برانچ کو پہنچی تب تک محکمہ انٹلی جنس کی جانب سے مذکورہ درخواست گذار سے متعلق ایک مکتوب بھی اسپیشل برانچ کو موصول ہوا جس میں انٹلی جنس عہدیداروں نے بتایا کہ ان کی سرگرمیوں کی مکمل رپورٹ ارسال کی جائے ۔ اس مکتوب کے بعد شعبہ اسپیشل برانچ نے چوکسی اختیار کرتے ہوئے ان کی تفصیلات اکٹھا کرنی شروع کردی اور تحقیقات ان کے آبائی مقام واقع جگتیال ضلع کریم نگر تک پہنچی لیکن سب کچھ صاف ہونے کے بعد بھی شعبہ اسپیشل برانچ واضح رپورٹ روانہ کرنے سے گریز کررہا ہے جس کے نتیجہ میں تاحال انہیں پاسپورٹ موصول نہیں ہوا ہے ۔

اسپیشل برانچ کے عہدیدار نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ مدکورہ شخص کے متعلق اعلیٰ خفیہ سراغ رسانی ادارے کے عہدیدار رپورٹ طلب کررہے ہیں اور تحریری طور پر یہ طلب کیا جارہا ہے تو اسی لیے وہ فوری رپورٹ دینے سے قاصر ہیں ۔ اسپیشل برانچ کے عہدیدار نے بتایا کہ اس طرح کے مکتوب بہت کم موصول ہوتے ہیں لیکن مذکورہ درخواست گذار جماعت اسلامی کے ہمدردوں میں ہے اسی لیے شعبہ اسپیشل برانچ فوری کچھ رپورٹ دینے سے قاصر ہیں ۔ درخواست گذار جناب محمد یعقوب نے واضح کیا کہ وہ جماعت اسلامی کے ہمدرد نہیں بلکہ رکن ہیں اس بنیاد پر ان کا پاسپورٹ تیار نہ کیا جائے یہ کوئی وجہ نہیں ہونی چاہئے چونکہ جماعت اسلامی کوئی ممنوعہ تنظیم نہیں ہے ۔

انہوں نے اس سلسلہ میں آندھرا پردیش ریاستی اقلیتی کمیشن سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ان کے رشتہ دار نے دعویٰ کیا کہ اس مکتوب کی روانگی کے ذریعہ بزرگ شہری کو مشتبہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے علاوہ ازیں محکمہ خفیہ سراغ رسانی کی اس حرکت سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس ادارہ میں کس طرح کی ذہنیت رکھنے والے عہدیدار برسرخدمت ہیں ؟ آندھرا پردیش ریاستی اقلیتی کمیشن کو چاہئے کہ وہ فوری اس معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے اس تنگ نظری کا سخت نوٹ لے اور جماعت اسلامی سے تعلق ہونے پر مشتبہ بنانے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے ۔۔