برقراری امن اور خواتین کے تحفظ کیلئے ہر ممکنہ اقدامات

ضلع ایس پی نظام آباد چندر شیکھر ریڈی کی نمائندہ سیاست سے خصوصی بات چیت
نظام آباد:29؍ ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )ایس پی نظام آباد کی حیثیت سے مسٹر چندر شیکھر ریڈی نے آج اڈیشنل ایس پی مسٹر پانڈو نائیک سے جائزہ حاصل کرلیا۔ بعدازاں ڈسٹرکٹ پولیس ہیڈ کوارٹر پہنچ کر ضلع کے پولیس عہدیداروں سے ملاقات کی اس موقع پر نمائندہ سیاست محمد جاوید علی سے خصوصی طورپر بات چیت کرتے ہوئے ضلع میں امن و امان کی برقراری کیلئے ہر ممکنہ اقدامات کرنے اور خواتین کے تحفظ کیلئے خصوصی طورپر سل قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ مسٹرچندر شیکھر ریڈی کا تعلق محبوب نگر ضلع کلوا کرتی کے تمرپلی سے ہے ۔ انہوں نے اسکول ایجوکیشن کی تکمیل کے بعد حیدرآباد میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے ہوئے 1994 ء میں گروپ Iڈی ایس پی کی حیثیت سے منتخب ہونے کے بعد پہلی مرتبہ ورنگل ضلع کے جنگاوں ڈی ایس پی اور میدک ضلع کے رام چندرا پورم ڈی ای پی کی حیثیت سے خدمت انجام دینے کے بعد اڈیشنل ایس پی پرکاشم ڈسٹرکٹ اور اڈیشنل ایس پی تروپتی کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دی بعدازاں انہوں نے ایک سال تک یوین او میں کوسوا میں خدمت انجام دی اور سائبر آباد کے آلوال ڈی سی پی ، ٹرافک ڈی سی پی اور کرنول ایس پی کے بعد سکندرآباد ریلوے ایس پی کی حیثیت سے خدمات انجام دی اور انہیں تلنگانہ ریاست کی حکومت نے ایس پی نظام آباد کی حیثیت سے تقرر کرنے کے بعد یہ اپنا جائزہ حاصل کرلیا انہوں نے بتایا کہ نظام آباد ضلع میں امن و امان کی برقراری کیلئے ہر ممکنہ اقدامات کرنے کا اور ضلع میں خواتین پر ہونے والے ظلم اور جدید ٹکنالوجی کے استعمال کے ذریعہ خواتین کی فوٹو کشی، فیس بک اور فون کے ذریعہ ہراساں کرنے جیسے واقعات کی روک تھام کیلئے خصوصی سل قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا اور مہیلا پولیس اسٹیشنوں کو مستحکم کرتے ہوئے خواتین پر ہونے والے واقعات کی روک تھام کیلئے اقدامات کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ شہر میں بڑھتی ہوئی ٹرافک کے مسئلہ کو قابو میں کرنے کیلئے کیا اقدامات کئے جائیں گے کہے کر پوچھے گئے سوال کے جواب میں مسٹر چندر شیکھر ریڈی نے کہا کہ آٹوز پر نظر رکھتے ہوئے شہر کے تمام آٹو ڈرائیورس کی تفصیلات حاصل کرتے ہوئے ان کے آٹو پر درج کیا جائیگا تاکہ ناگہانی واقعات پیش آنے کی صورت میں مسافرین کو آسانی کے ساتھ آٹو ڈرائیور کا نام اور پتہ حاصل ہوسکے ۔ پولیس اسٹیشنوں میں انصاف نہ ملنے کی صورت میں ضلع کی عوام کسی بھی وقت میں ان سے ملاقات کرسکتے ہیں یا پھر فون پر راست طور پر ربط پید اکرسکتے ہیں اس کے علاوہ ہر پیر کو منعقد کئے جانے والے ڈائیل یوور ایس پی اور درخواست گذاری کے سلسلہ کو جاری رکھنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ سابق ایس پی کی جانب سے 43 سب انسپکٹرس کے تبادلہ کئے جانے پر تنازعہ پیدا ہوگیا تھا اور لمبے عرصہ سے کام کرنے والے سب انسپکٹرس کے تبادلے ناگزیر سمجھا جارہا تھا جس کی وجہ سے ڈاکٹر ترون جوشی نے 43 سب انسپکٹرس کے تبادلہ کئے تھے لیکن ضلع کے ٹی آرایس قائدین کو یہ ناگوار گذرنے پر انہوں نے ان کے تبادلہ کیلئے حکومت سے سفارش کی تھی اور یہ مسئلہ متنازعہ ہوگیا تھا اور تبادلہ کے احکامات منسوخ کئے گئے تھے کیا سب انسپکٹرس کے تبادلے دوبارہ کئے جائیں گے پوچھے گئے سوال کے جواب میں نئے ایس پی مسٹر چندر شیکھرریڈی نے کہا کہ تبادلوں کیلئے قواعدپر عمل کرنا ناگزیر ہے اور اعلیٰ عہداروں کے مشورے سے ضرورت پڑنے پر تبادلہ انجام دئیے جائیں گے۔ ضلع میں بتکماں، دسہرہ، بقرعید کی عید کے موقع پر مناسب بندوبست کرتے ہوئے ضلع میں امن وامان کو برقرار رکھنے کا ارادہ ظاہر کیا۔