لندن ، 14 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) برطانوی اخبار گارڈین نے دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد المکتوم کے خلاف ایک رپورٹ کی اشاعت پر معافی مانگ لی ہے۔ اس رپورٹ میں اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ شیخ محمد بن راشد کے دفتر نے ایک اطالوی فیشن ایجنسی کے ذریعے ایک اشتہار شائع کرایا ہے جس میں یورپ کے دورے کے موقع پر متعدد خاتون معاونین کی بھرتی کیلئے درخواستیں طلب کی گئی تھیں۔ گارڈین نے اپنے مضمون میں ترمیم کرتے ہوئے ایک فُٹ نوٹ کا اضافہ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ یو اے ای کے نائب صدر، وزیراعظم اور حاکمِ دبئی شیخ محمد کے دفتر نے ہم سے اس بات کی تصدیق کیلئے رابطہ کیا ہے کہ محل یا ان کے دفتر کی جانب سے سفر کے تعلق سے معاونین کی بھرتی کا نہ تو کسی کو مجاز بنایا گیا ہے اور نہ اس کی کوئی درخواست کی گئی ہے۔ ہمیں اس کی وضاحت کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے اور ہم اس پر ان سے معذرت خواہ ہیں۔ مضمون کی ترمیم شدہ شکل میں لکھا گیا ہے کہ ’’دبئی کے ایک دولت مند شیخ معاون خواتین کی ایک چھوٹی فوج کی بھرتی کیلئے وینس جا رہے ہیں تاکہ وہ اس کی نقدی کو خرچ کرنے میں اس کی معاونت کرسکیں۔ تاہم اس میں شیخ کی شناخت نہیں کی گئی ہے‘‘۔ اخبار نے ایک اطالوی فیشن کمپنی اور ایک کاسٹنگ ایجنسی کے مالک کا حوالہ دیا ہے جس نے کہا کہ اسے دبئی میں قائم ایک ایجنسی سے فون کال موصول ہوئی تھی اور اس میں یورپ میں خریداری کیلئے اطالوی خواتین کی تلاش کیلئے کہا گیا تھا کیونکہ وہ فیشن کے انتخاب میں خوب مہارت رکھتی ہیں۔ گارڈین کے مضمون کے مطابق یہ خواتین پرکشش، جاذب نظر اور خوبرو ہونی چاہئیں۔ ان کی عمریں 18 سے 28 سال کے درمیان ہونی چاہئیں یا وہ اتنی عمر کی نظر آئیں۔ وہ انگریزی زبان مہارت سے بولنے کی صلاحیت رکھتی ہوں کیونکہ شیخ کا خاندان اسی غیر ملکی زبان کو بول اور سمجھ سکتا ہے۔ اگر درخواست گزار فرانسیسی اور عربی زبانیں بھی بول سکتی ہوں تو یہ ان کی اضافی خوبی شمار ہو گی لیکن ان سب سے بڑھ کر انھیں خریداری میں مہارت تامہ ہونی چاہئے۔