برسر عام خواتین پر حملوں کیلئے بدنام متلک بی جے پی میں شامل

ہبلی 23 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سری رام سینا کا متنازعہ صدر جو منگلور میں 2009 ء میں خواتین پر حملوں میں ملوث تھا، پرمود متلک بی جے پی میں شامل ہوگیا۔ جس پر کانگریس کی جانب سے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ خواتین کے حقوق کے بارے میں بھگوا پارٹی بے نقاب ہوگئی ہے۔ متلک کو پارٹی میں شمولیت پر اُن کا استقبال کرتے ہوئے ریاستی صدر بی جے پی پرہلاد جوشی، سابق چیف منسٹر جگدیش شیٹیار اور سابق ڈپٹی چیف منسٹر کے ایس ایشورپا نے ایک تقریب میں اُن کی دل کھول کر ستائش کی۔ بعدازاں متلک نے ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ وہ بی جے پی میں اِس لئے شامل ہوگئے ہیں کیونکہ اِس کا مقصد نریندر مودی کو آئندہ وزیراعظم بنانا ہے۔

وہ دائیں بازو کی تنظیم کے کارکنوں کی وجہ سے مشہور ہوگئے تھے جنھوں نے نوجوان خواتین اور مردوں پر عریاں انداز میں رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اُن پر حملے کئے تھے۔ متلک کو اِس واقعہ کے بعد گرفتار کرلیا گیا تھا۔ اُنھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اُن کی یہ کارروائیاں خواتین کے تحفظ کے مقصد سے ہیں۔ اُس وقت کے چیف منسٹرکرناٹک بی ایس یدی یورپا نے کہا تھا کہ رام سینا کا بی جے پی یا سنگھ پریوار سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بی جے پی سے متلک کے تعلقات نفرت ۔ محبت کے تعلقات تھے۔ اُنھوں نے بی جے پی پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ مالیہ وصول کرنے کے لئے مودی کے نام کا استحصال کررہی ہے۔ وہ آر ایس ایس میں 1975 ء اور شیوسینا میں 2005 ء میں شامل ہوئے تھے لیکن 2006 ء میں اِس سے ترک تعلق کرلیا تھا۔ پہلی بار اُنھوں نے سرکاری طور پر اپنی پارٹی رام سینا قائم کی تھی۔