بردوان دھماکہ کیس سے مائنمار کے شہری کا نام خارج

حیدرآباد۔ 30 مارچ (سیاست نیوز) نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے آج بردوان بم دھماکہ میں میانمار کے شہری خالد محمد کو کیس سے خارج کردیا۔ کولکتہ کی این آئی اے کی خصوصی عدالت میں داخل کی گئی چارج شیٹ میں این آئی اے خالد محمد کے خلاف عدم شواہد کے سبب اسے اس کیس سے نکال دیا۔ 17 نومبر 2014ء کو خالد محمد کو رائل کالونی بالاپور میں واقع روہنگیا کیمپ سے گرفتار کیا تھا اور اسے کولکتہ منتقل کرتے ہوئے عدالتی تحویل میں دے دیا تھا۔ گرفتاری کے وقت این آئی اے نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ 2 اکتوبر سال 2014ء کو مغربی بنگال کے بردوان علاقہ میں ہوئے بم دھماکہ میں اہم رول ادا کیا تھا اور بنگلہ دیش ۔ میانمار سرحد پر مبینہ طور پر دہشت گردی کیمپ بھی چلائے تھے۔ این آئی اے نے خالد محمد کا تعلق تحریک طالبان پاکستان سے بتایا تھا لیکن تحقیقات کے دوران خالد کا رول ثابت نہ ہونے پر اسے اس کیس سے خارج کردیا، تاہم مزید ایک اور میانمار کا باشندہ بدر عالم مولا کو بھی اس کیس سے خارج کردیا گیا۔ این آئی اے کے بموجب خالد محمد جس نے بالاپور پہاڑی شریف میں کرایہ کا مکان حاصل کیا تھا، میں اپنے قیام کے دوران یہاں پر سرکاری دستاویزات دھوکہ دہی اور تلبیس شخصی کے ذریعہ حاصل کئے تھے جس کے نتیجہ میں اس کے خلاف ایک نیا مقدمہ پہاڑی شریف پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے۔ انسپکٹر پہاڑی شریف مسٹر پی وینکٹیشورلو نے بتایا کہ خالد محمد کے خلاف مقدمہ درج کئے جانے پر اسے عنقریب مغربی بنگال سے پی ٹی وارنٹ پر یہاں لایا جائے گا اور اس کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔