ریوڈی جنیرو۔27 مئی (سیاست ڈاٹ کام) برازیل میں ورلڈ کپ کی مخالفت میںاحتجاج کرنے والے مقامی افراد نے اپنی ہی فٹبال ٹیم کو گھیر لیا۔ ٹریننگ کیلئے ریو ڈی جنیرو پہنچنے پر کھلاڑیوں کا سامنا ہڑتالی اساتذہ سے پڑگیا۔ پولیس کے بھاری بندوبست کے باوجود بس پر ایونٹ مخالف اسٹیکرس چسپاں کرنے میں کامیاب رہے۔ ٹریننگ مرکز کے باہر بھی مظاہرین جمع رہے۔تفصیلات کے مطابق برازیل کی ٹیم ٹریننگ شروع کرنے کیلئے ریو ڈی جنیرو پہنچی، جیسے ہی کھلاڑیوں کی بس ایرپورٹ سے باہر آئی استقبال کرنے کیلئے ہڑتال کرنے والے تقریباً 200 اساتذہ موجود تھیجو ورلڈ کپ کے خلاف نعرے لگارہے تھے، ان میں ایک نعرہ یہ بھی تھا کہ استاد کی قدر نیمر (برازیلیائی فٹبالر) سے زیادہ ہوتی ہے۔
اس موقع پر پولیس بڑی تعداد میں موجود تھی لیکن پھر بھی مظاہرین بس پر ورلڈ کپ مخالف پوسٹرس چسپاں کرنے میں کامیاب رہے۔ دریں اثناء ڈرائیور گاڑی کو وہاں سے نکال لے گیا لیکن جیسے ہی بس 90 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ٹریننگ کامپلکس پہنچی تو وہاں پر بھی مظاہرین موجود تھے جنھوں نے خوب نعرے بازی کی۔ برازیل فٹبال کنفیڈریشن نے اپنے پلیئرس کو بہترین سہولیات کی فراہم کی لئے اس ٹریننگ کامپلکس پرکئی ملین ڈالر خرچ کئے ہیں، اس میں 32 انفرادی رہائشی کمروں میں جہازی سائز کے بستر موجود جبکہ اور بھی کئی سہولیات دی گئی ہیں، ان پرتعیش سہولیات کی فراہمی پر عوام کافی برہم ہیں۔ ایک شخص نے کہا کہ صرف اس کامپلکس کی تزئین و آرائش پر 7 ملین ڈالرس اور ورلڈ کپ پر کروڑہا ڈالرس خرچ کئے جارہے ہیں جبکہ دوسری جانب 2011 میں سیلاب کا شکار ہونے والے ہزاروں لوگ آج بھی چھت کو ترس رہے ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں۔