بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کررہے ریڈی بردران اور وزیراعظم مودی بیلاری میں شہہ نشین پر ایک ساتھ

اپریل17کے روز دوسری فہرست میں گالی سوماشیکھر ریڈی کے نام شامل کئے جانے کے بعد بی جے پی کو کانگریس کی سخت تنقیدوں کاسامنا کرنا پڑرہا ہے۔
بنگلورو۔جمعرات کے روز بیلاری میں منعقدہ انتخابی جلسہ عام کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ شہہ نشین پر ریڈی بردران میں سے ایک بھائی بھی موجودتھے ‘جس کے متعلق مانا جارہا ہے کہ جاریہ انتخابی مہم میں بی جے پی کا یہ نہایت متنازع اقدام ہے۔

سابق میں بی جے پی کی زیرقیادت کرناٹک حکومت میں ریڈی بردران رکن اسمبلی اور منسٹرس بھی رہ چکے ہیں‘ معدنیا ت سے مالا مال بیلاری ضلع کے اطراف واکناف میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی کانکنی کے الزامات کا وہ سامنا بھی کررہے ہیں۔

بیلاری جہاں سے سوما شیکھر ریڈی کو ٹکٹ دیاگیا ہے اس ہفتہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ریاستی دورے کا دوسرا توقف بنا۔اپریل17کے روز دوسری فہرست میں گالی سوماشیکھر ریڈی کے نام شامل کئے جانے کے بعد بی جے پی کو کانگریس کی سخت تنقیدوں کاسامنا کرنا پڑرہا ہے۔

اس کے علاوہ دوسرے بھائی گالی کروناکر ریڈی کو بھی ٹکٹ دیاگیا ہے ۔

سابق منسٹر گالی جناردھن ریڈی بھی بہت جلد بی جے پی کے لئے ریاست میں انتخابی مہم چلاتے نظر ائیں گے۔بی جے پی اپنے اس اقدام کی دفاع میں کہہ رہی ہے کہ ’’ باہمی اتفاق‘‘ سے یہ فیصلہ لیاگیا ہے اور علاقے میں پارٹی کی کامیابی کے اس اقدام سے بہتر مواقع پیدا ہوگئے ہیں۔

مرکزی قیادت نے اس اقدام کو منظوری دی ہے ۔جمعرات کے روز وزیراعظم مودی او رگالی سوماشیکھر ریڈی ضلع اسٹیڈیم میں سینکڑو ں حامیوں کے روبرو شہہ نشین پر ایک ساتھ تھے۔

مسٹر مودی نے کانگریس کے الزامات اور امیدوار کے متعلق ایک بات نہیں کی ۔ اس کے بجائے انہو ں نے کانگریس کی مبینہ ناکامیوں کا تذکرہ کیا۔ریڈی بردران پر بدعنوانی کے کئے الزامات لگے ہیں جو بی ایس یدیوراپا کی بی جے پی حکومت کے دوران کئے گئے اسکام کا حصہ ہیں۔

گالی سوماشیکھر ریڈی پر ضمانت کے لئے ایک جج کو رشوت دینے کا بھی الزام ہے جس میں جناردھن ریڈی ملوث ہے۔

کانگریس سربراہ راہول گاندھی او رچیف منسٹر سدارامیہ نے بدعنوانی کے خلاف بی جے پی کے دعوؤں کو کھوکھلا قراردیتے ہوئے شدید تنقید کی۔سدارامیہ نے ٹوئٹ کے ذریعہ بی جے پی او روزیراعظم مودی کو نشانہ بنایا۔