’بدشکل اور معذور‘ لڑکیاں جہیز کے بڑھتے مطالبات کی وجہہ۔ مہارشٹرا کی نصابی کتاب کا دعوی

ممبئی:ملک میں بڑھتی جہیز کی لعنت کا سبب بدشکل اور معذور لڑکیاں پر مشتمل بارہویں جماعت کی نصابی کتاب کو ایک چونکا دینے والے اقدام کے ذریعہ مہارشٹرا حکومت کی جانب سے منظوری دی گئی ہے

۔سماجی علم کی نصاب کتاب میں وجوہات بیان کرتے ہوئے مضمون شائع کیاگیا ہے جس کا عنوان ’’ ہندوستان کے بڑے سماجی مسائل‘‘جو ریاست میں بارہیوں جماعت کے طلبہ کو پڑھائی جارہی ہے۔

مضمون کے اندر بارہواں ذیلی عنوان ’’ بدشکلی ‘‘ مقررکیاگیا ہے جس کی تفصیلات میں ہے کہ ’’ اگرکوئی لڑکی بدشکل اور معذور ہو تواس کی شادی ہونا بہت زیادہ مشکل ہوجاتا ہے۔ایسے لڑکی سے شادی کے لئے دولہے کے گھر والے زیادہ جہیز مانگتے ہیں۔

ایسے لڑکیوں کے والدین مجبوری میں زائد جہیز بھی ادا کرتے ہیں۔ جو سماج میں جہیز سسٹم کی وجہہ بنا ہے۔‘‘

مذکورہ مضمون کے متعلق کھڑے ہنگامے کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ریاست کے وزیرتعلیم ونود ٹاوٹے نے کہاکہ وہ اس معاملے پر مہارشٹرا اسٹیٹ بورڈ اف سکینڈری اور ہائیر ایجوکیشن چیرمن گنداگھر مہامانے سے بات کریں گے۔

تعجب خیز ہے کہ منسٹر نے مسلئے پر دلیل پیش کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ پچھلے تین سالو ں سے 12ویں جماعت کے طلبہ کو یہ مضمون پڑھایا جارہا ہے۔

تاہم’’ سیاست کو تعلیم سے دور رکھنے کے لئے ‘‘ انہوں نے کہاکہ مذکورہ مسلئے کو سنجیدگی کے ساتھ غور کیاجارہا ہے۔’’ بدشکلی ‘‘ اور ’’ معذوری ‘‘ کے علاوہ ایک کنوری لڑکی کے لئے ‘ مذکورہ مضمون میں دیگر وجوہات بشمول مذہب‘طبقہ واریت‘ سماجی اثر رسوخ‘ خود ساختہ اصول‘ کو شامل کیا گیاہے اوربتایاجارہا ہے کہ ’’ عموما ہر کوئی جہیز دیتا اور لیتا ہے‘‘۔

ٹاوڈے نے مزیدبتایا کہ اگر مسئلہ ’’ قابل اعتراض ‘‘رہا تو بورڈ اف اسٹاڈیز سے رجوع کیاجائے گا۔جس پر نصاب تیار اور منظور کرنے کی ذمہ داری ہے ۔ تاکہ اس پر رپورٹ طلب کی جاسکے۔رپورٹ ملنے کے بعد حکومت اس مسلئے پر اگلا قدم اٹھائے گی۔