بجٹ سیشن : صدرجمہوریہ کے خطبہ میں کوئی نئی بات نہیں

نئی دہلی ۔23 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) صدر کانگریس سونیا گاندھی نے آج کہا کہ صدرجمہوریہ پرنب مکرجی کے خطاب میں کوئی نئی بات نہیں ۔ صدرجمہوریہ نے اپنی تقریر میں نریندر مودی حکومت کے روڈ میاپ کا نقشہ کھینچا ہے لیکن اس میں کوئی نئی بات نہیں اور یوپی اے کی پالیسیوں میں تھوڑی بہت تبدیلی لاتے ہوئے اسے نئے انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ جب اُن سے صدرجمہوریہ کے خطبہ کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہاکہ اُس میں کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ یہ سب یو پی اے کی پرانی پالیسیاں ہیں جنھیں تھوڑا بہت تبدیلی کے ساتھ پیش کیا جارہا ہے ۔ کانگریس نائب صدر راہول گاندھی کو دی گئی طویل رخصت کے بارے میں پوچھے جانے پر انھوں نے کہا کہ اُنھیں چند ہفتوں کی رخصت دی گئی ہے کیونکہ انھیں وقت چاہئے ۔ جب اُن سے یہ سوال کیا گیا کہ حالیہ واقعات اور پارٹی کے مستقبل کے لائحہ عمل پر غور و خوص کیلئے کیا انھیں وقت دیا گیا ہے تو صدر کانگریس نے جواب دیا کہ بالکل یہی وجہ ہے جس کا آپ نے ذکر کیا۔ پارٹی ذرائع نے کل کہا تھا کہ نائب صدر کانگریس کو چند ہفتوں کیلئے غیرحاضر رہنے کی رخصت منظور کی گئی ہے جس کے بعد وہ پارٹی اُمور میں سرگرم رول ادا کریں گے ۔ سابق مرکزی وزیر اور سینئر کانگریسی لیڈر ویرپا موئیلی نے بھی حکومت پر تنقید کی۔ انھوں نے کہاکہ صرف زبانی باتیں کی جارہی ہیں اور کام کچھ نہیں۔ انھوں نے عوام سے رابطہ قائم کرنے کا فن حاصل کرلیا ہے ۔ جہاں تک عوام سے رابطہ کا تعلق ہے موجودہ حکومت کافی اچھی ہے لیکن ملک کے عوام نے یہ توقع کی تھی کہ اس بار دیانتداری کا مظاہرہ ہوگا ۔ انھوں نے کہا کہ اس زبانی جمع خرچ میں صدرجمہوریہ کو غیرضروری گھسیٹا گیا ہے ۔ اراضی حصولیابی ایکٹ میں ترمیم کے تعلق سے پوچھے جانے پر انھوں نے کہاکہ حکومت مخالف کسان ہے ۔
طویل خطبہ ، ایوان میں اُکتاہٹ : جنتادل (یو)
جنتادل (یو ) صدر شرد یادو نے آج کہا کہ صدرجمہوریہ کے خطبہ میں کوئی نئی بات نہیں تھی یہ صرف وزیراعظم کے قبل ازیں دیئے گئے بیانات کا اعادہ ہے ۔ انھوں نے خطبہ کو انتہائی طویل قرار دیا اور یہ دعویٰ کیا کہ اس کی وجہ سے ایوان میں اُکتاہٹ آگئی تھی ۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم اب تک جو کچھ کہتے رہے صدرجمہوریہ نے اپنی تقریر میں انہی باتوں کا اعادہ کیا ہے ۔ یہ تقریر کافی طویل تھی اور لوگ اُکتاہٹ محسوس کررہے تھے ۔ جب اُن سے پوچھا گیا کہ تقریر کے دوران سونے والے کون ہیں تو انھوں نے جواب دیا کہ وہ کسی کا نام نہیں لیں گے لیکن ان ارکان نے یہ احساس ظاہر کیا ہے کہ وہ تقریر کے دوران اُکتاہٹ محسوس کررہے تھے ۔ آرڈیننس کے بارے میں پوچھے جانے پر شرد یادو نے کہا کہ اب پارلیمنٹ کی ضرورت ہی کیا رہی ، ہر کام آرڈیننس کے ذریعہ کیا جاسکتا ہے ۔
باتیں زیادہ ، کام کم : مایاوتی
دریں اثناء بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے آج کہا کہ صدرجمہوریہ کا پارلیمنٹ سے خطاب جو مرکز کی پالیسی کا آئینہ دار ہے ، اس میں باتیں زیادہ ، کام کم کے علاوہ کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ انھوں نے کہا کہ پہلے جو کچھ کہا جاتا رہا اسے اب ایک الگ انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی گئی ۔ مایاوتی نے کہا کہ انھوں نے صدر کی تقریر غور سے سنی کیونکہ یہ مرکز کی پالیسی کا اظہار ہوتی ہے ۔ انھیں ایسا محسوس ہوا کہ حکومت کام کم ، بات زیادہ کررہی ہے ۔ کم از کم صدرجمہوریہ کے خطبہ میں یہی اشارہ ملا ۔ نریندر مودی زیرقیادت این ڈی اے نے جو انتخابی وعدے بالخصوص متوسط اور کمزور طبقات کی بھلائی کے تعلق سے کئے تھے ، آٹھ ماہ کی حکمرانی کے باوجود ان طبقات کے مسائل جوں کے توں برقرار ہیں ۔
’’آپ کا راستہ بھی درست ہے ‘‘‘عیسائیوں سے بھیا جی جوشی کا خطاب
نہاریہ گاؤں 23 فبروری (سیاست ڈاٹ کام )آر ایس ایس میں دوسرا مقام رکھنے والے سریش بھیا جی جوشی نے آج کہا کہ حضرت عیسی علیہ السلام کے بارے میں اختلاف رائے نیا نہیں ہے لیکن اُن کے پیرو جو دعوی کرتے ہیں کہ صرف وہ ’’درست راستے پر ہیں‘‘بالکل صحیح ہے ۔ ہندوؤں کا بھی یہی خیال ہے اس بیان پر ایک اور تنازعہ پیدا ہوسکتا ہے ۔