دبئی ۔20 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام ) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور ہندوستان میں کرکٹ امور چلانے والے ادارے (بی سی سی آئی) کے درمیان قانون لڑائی کے اخراجات سے متعلق فیصلہ بھی سنادیا۔ آئی سی سی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کو مقدمہ کے اخراجات کی مد میں بی سی سی آئی کو 60 فیصد رقم ادا کرنی ہوگی۔ پی سی بی کے خلاف کرکٹ تنازعہ پر بی سی سی آئی کے 12 لاکھ ڈالرس (تقریباً 15 کروڑ پاکستانی روپے) خرچ ہوئے تھے۔ اپنے اخرابات کے بارے میں ابھی تک بی سی سی آئی کی جانب تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، تاہم اگر میڈیا کے دعوے کو مدِ نظر رکھا جائے تو پی سی بی اپنے حریف بی سی سی آئی کو تقریباً 9 کروڑ پاکستانی روپے دینے کا پابند ہوگا۔ یاد رہے کہ 2014 میں بگ تھری کے معاملے پر پاکستان نے غیر مشروط طور پر بگ تھری کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ بعدِ ازاں پی سی بی اور بی سی سی آئی کے درمیان ایک معاہدے کی یادداشت پر دستخط کئے گئے تھے جس کے تحت 2015 سے 2022 تک دونوں ملکوں کے درمیان 6 دوطرفہ سیریز کھیلی جانی تھیں اور اس سلسلے کی پہلی سیریز کی میزبانی پاکستان کو کرنی تھی۔پاکستان اور ہندوستان کے درمیان آخری سیریز 2007 میں ہندوستان میں ہی کھیلی گئی تھی جس کے بعد سے اب تک کوئی باقاعدہ مکمل کرکٹ سیریز نہیں کھیلی گئی۔ ہندوستان کو اسکے بعد اگلی سیریز کھیلنے کے لیے پاکستان آنا تھا لیکن 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے سفارتی تعلقات کے ساتھ کرکٹ تعلقات بھی متاثر ہوئے اور اس کے بعد متعدد کوششوں کے باوجود کوئی مکمل سیریز نہیں کھیلی جا سکی۔اس سلسلے میں 2012 میں اس وقت معمولی پیشرفت ہوئی تھی جب پاکستان نے 2 ٹوئنٹی20 اور 3 ونڈے میچوں کی سیریز کے لیے ہندوستان کا دورہ کیا تھا جس کے بعد تعلقات میں کچھ بہتری آنا شروع ہوئی تھی۔ پاکستان نے اپنے دلائل کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ ہندوستان نے 2015 سے 2022 کے دوران سیریز کھیلنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے لیکن اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اب تک ایک بھی سیریز نہیں کھیلی۔ پی سی بی کا موقف یہ تھا کہ سیریز نہ کھیلنے کی صورت میں پاکستان کو بھاری مالی نقصان ہوا جس کی مالیت 60 ملین ڈالر بنتی ہے اور ہندوستان معاہدے کی خلاف ورزی کے سبب یہ ہرجانہ ادا کرے۔ دوسری جانب ہندوستان کا موقف تھا کہ دوطرفہ سیریز کھیلنے کے لیے انہیں اپنی حکومت سے اجازت درکار ہے اور جب تک حکومت اجازت نہیں دیتی، اس وقت تک پاکستان کے ساتھ کوئی دوطرفہ سیریز نہیں کھیلی جائے گی۔ آئی سی سی کے تین رکنی پینل نے دونوں ممالک کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، جسے بعد میں سناتے ہوئے پاکستان کی درخواست خارج کردی تھی۔