دبئی ۔6 جون (سیاست ڈاٹ کام ) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے سر میں چوٹ لگنے کے سبب میدان سے باہر جانے والے کھلاڑی کے متبادل کو بیٹنگ اور فیلڈنگ کی اجازت دینے پر غور شروع کردیا ہے اور رواں سال اس کی اجازت دیے جانے کا قوی امکان ہے۔ سر میں چوٹ لگنے والے کھلاڑی کے متبادل کو کھیلنے کی اجازت کا سلسلہ تجرباتی بنیادوں پر ڈومیسٹک کرکٹ میں اکتوبر 2017 سے شروع کیا گیا تھا۔ کرکٹ میں سر میں لگنے والی چوٹ کے بڑھتے ہوئے حادثات کے سبب آئی سی سی نے ڈومیسٹک کرکٹ میں تجرباتی بنیادوں پر متبادل کو بیٹنگ اور بولنگ کی اجازت کا فیصلہ کیا تھا۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انگلینڈ، آسٹریلیا، آئرلینڈ، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ اپنے ڈومیسٹک کرکٹ میں سر پر گیند لگنے کی صورت میں متبادل کو میدان میں اتارنے کی اجازت دے چکے ہیں۔اگر آئی سی سی کسی کھلاڑی کے زخمی ہونے کی صورت میں متبادل کو کھیلنے کی اجازت دینے کا قانون منظور کرتا ہے تو یہ کرکٹ کی تاریخ میں محض دوسرا موقع ہو گا کہ متبادل کی اجازت دی جائے گی۔ اس سے قبل 2005 میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے سوپر سب کے قانون کو تجرباتی بنیادوں پر آزمایا تھا جسے ونڈے میچوں کے دوران استعمال کرتے ہوئے کسی کھلاڑی کی جگہ دوسرے کھلاڑی کو میدان میں بلا جا کر بیٹنگ اور بولنگ کروائی جا سکتی تھی لیکن اس قانون کو 12ماہ کے اندر ہی ختم کردیا گیا ۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں حالیہ ڈیڑھ سال میں اس قانون کا استعمال کیا گیا تو زخمی ہونے کی صورت میں کھلاڑی کا متبادل وہی کھلاڑی آ سکتا تھا جو اس کی خاصیت ہو مطلب بیٹسمین کی جگہ بیٹسمین اور بولر کی جگہ بولر۔ آئی سی سی کی کرکٹ کمیٹی اور میڈیکل ایڈوائزری کمیٹی اس وقت تجرباتی بنیادوں پر اس کے استعمال کے نتائج پر غور کر رہی ہیں اور اس حوالے سے اپنی تجاویز پیش کریں گی جس پر جولائی میں ہونے والی آئی سی سی بورڈ کے اجلاس میں بحث کی جائے گی۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے چیف میڈیکل افسر ڈاکٹر نک پیئرس نے اس نئے مجوزہ قانون کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ قانون کھلاڑیوں کی حفاظت اور ان کی صحت کو مدنظر رکھ کر بنایا گیا ہے اور کسی کھلاڑی کو سر پر گیند لگنے کے بعد میڈیکل عملہ اس کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گا۔ آسٹریلیائی کرکٹ ٹیم کے کپتان ایرون فنچ نے اس قانون کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون کا آسٹریلیائی ڈومیسٹک کرکٹ میں استعمال جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے کوئی بھی یہ نہیں چاہتا کہ کسی کو چوٹ لگ جائے لیکن اگر چوٹ لگ بھی جائے تو کوئی بھی یہ نہیں چاہتا کہ وہ میچ کے نتیجے پر اثر انداز ہو اور اس کھلاڑی کے میچ سے باہر رہنے کا سبب، ایسا اگر پہلے ہی اوور میں ہو جائے تو یہ بہت بڑا نقصان ہے۔ فنچ نے کہا کہ سب سے اہم چیز کھلاڑیوں کی حفاظت ہے اور کرکٹ کا کھیل کسی کی صحت سے بڑھ کر ہرگز نہیں ہو سکتا۔ یاد رہے کہ کرکٹ کی تاریخ کا ایک المناک حادثہ اس وقت رونما ہوا تھا جب نوجوان آسٹریلین ٹسٹ کرکٹر فلپ ہیوز آسٹریلین شیفلڈ شیلڈ کے میچ کے دوران سر پر گیند لگنے کے بعد بے ہوش ہو گئے تھے اور دو دن بعد انتقال کر گئے تھے۔ ورلڈ کپ سے قبل بھی تمام ٹیموں کو اس کے خطرے کے بارے میں خصوصی طور پر آگاہی فراہم کی گئی تھی اور آئی سی سی ہر میچ کے لیے ایک علیحدہ ڈاکٹر فراہم کر رہا ہے جو کسی حادثے کی صورت میں کھلاڑی کا معائنہ کرتا ہے۔یاد رہے کہ ورلڈ کپ 2019 کے افتتاحی میچ میں انگلینڈ کے خلاف جنوبی افریقی اوپنر ہاشم آملہ سر پر گیند لگنے کے سبب میدان سے باہر جانے پر مجبور ہو گئے تھے لیکن خوش قسمتی سے کسی سنگین زخم سے محفوظ رہے ۔