دبئی ۔8 اگسٹ(سیاست ڈاٹ کام) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا ہے کہ بال ٹیمپرنگ اور خراب رویے سے کرکٹ کے ڈی این اے کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں اور آسٹریلیا کے دھوکہ دہی کے تنازعہ کے بعد شائقین کرکٹ اس کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔لارڈز میں ایم سی سی کا سالانہ اسپرٹ آف کرکٹ کاؤڈرے لیکچر دیتے ہوئے رچرڈسن نے کہا کہ لوگ کرکٹ میں خراب رویے کے بارے میں گفتگو کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ رواں سال آسٹریلیا اورجنوبی افریقہ کے درمیان کیپ ٹاؤن میں کھیلے گئے ٹسٹ میچ بال ٹیمپرنگ اسکینڈل سامنے آیا اور آسٹریلیائی سابق کپتان اسٹیون اسمتھ نے بال ٹیمپرنگ کا جرم قبول کیا تھا۔اس اسکینڈل کے بعد آسٹریلیا کرکٹ نے سخت قدم کرتے ہوئے کپتان اسٹیو اسمتھ اور ان کے نائب ڈیوڈ وارنرکو عہدوں سے برطرف کرتے ہوئے ایک سال کی پابندی عائد کردی تھی۔رچرڈسن نے کہا کہ کرکٹ کا ڈی این اے شفافیت پر مبنی ہے لیکن ہم نے حال ہی میں کچھ اس طرح کے رویے دیکھے ہیں جس سے اس کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں اور اس عمل کو روکنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ذاتیات پر مبنی فقرے بازی، فیلڈرز کی جانب سے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی کو میدان سے باہر جانے کے اشارے، غیر ضروری جسمانی دھکے، امپائر کے فیصلوں اور بال ٹیمپرنگ پر کھلاڑیوں کی جانب سے احتجاجاً نہ کھیلنے کی دھمکی دینے جیسے عمل ہرگز اس کھیل کا حصہ نہیں جو ہم دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہتے ہیں۔آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان اس سیریز میں صرف یہی ایک برا واقعہ پیش نہیں آیا تھا جب اسٹیون اسمتھ کو کندھا مارنے پر افریقی فاسٹ بولر کگیسو ربادا کو ایک میچ کے لیے معطل کردیا گیا تھا لیکن ان پر لگی یہ پابندی اپیل کے بعد ختم کردی گئی تھی جبکہ ڈیوڈ وارنر اور جنوبی افریقی وکٹ کیپر کوئنٹن ڈی کوک کے درمیان میدان سے باہر ایک خطرناک جھڑپ بھی ہوئی تھی۔ان واقعات کے پیش نظر گزشتہ ماہ آئی سی سی نے اپنے قوانین میں سختی لاتے ہوئے بال ٹیمپرنگ اور خطرناک جملے بازی کرنے والوں کو سخت سزائیں دینے کا اعلان کیا ہے۔آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو نے مزید کہا کہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان سیریز میں پیش آئے ان واقعات کے بعد آنے والا عوامی ردعمل ہماری آنکھیں کھول دینے کے لیے کافی ہے اور ہمیں واضح پیغام دیا گیا کہ دھوکہ دہی کسی بھی طرح کی جائے، وہ دھوکہ دہی ہی ہوتی ہے۔