مجلسی رکن اسمبلی پر مہاراشٹرا سے بے وفائی اور احسان فراموشی کا الزام
ممبئی ۔ 8 ۔ جون (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے آج مہاراشٹرا کی تاریخ ساز ہستیوں اور ممتاز شخصیتوں کے احترام میں یادگار کی تعمیر کیلئے اراضی کی منظوری سے متعلق ریاستی حکومت کے فیصلہ کی مخالفت کرنے پر اے آئی ایم آئی ایم کو تنقید کانشانہ بنایا جبکہ مسلم جماعت نے کہا تھاکہ میموریل کی تعمیر عوامی رقومات ضائع کرنا ہے۔ شیوسینا نے مجلس کے رکن اسمبلی کو ریاست کا بے وفا قرار دیا اور مہاراشٹرا کے عظیم لیڈروں چھترپتی شیواجی ، شیوسینا سربراہ بال ٹھاکرے اور بی جے پی قائد گوپی چند منڈے کی یادگار تعمیر سے متعلق فیصلہ سے اتفاق نہ کرنے پر پارٹی کی مسلمہ حیثیت ختم کردینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ مجلسی رکن اسمبلی امتیاز جلیل نے حال ہی میں یہ دھمکی دی تھی کہ میموریل کی تعمیر کے فیصلہ پر عوامی رقومات ضائع کرنے سے متعلق حکومت کے فیصلہ کے خلاف وہ عدالت سے رجوع ہوں گے اور کہا تھا کہ حکومت کو چاہئے کہ یہ رقومات ہاسپٹلوں کی تعمیر ، دیگر عوام کی فلاح و بہبود پر صرف کرے۔ شیوسینا ترجمان سامنا کے اداریہ میں بتایا کہ یادگار کی تعمیر پر مجلس کے تبصرہ سے مہاراشٹرا کے ساتھ بے وفائی ظاہر کرتی ہے۔ مہاراشٹرا میں قیام پذیر ہوکر بھی بالا صاحب کی یادگار کی مخالفت احسان ناشناس ہے۔ جنہوں نے مہاراشٹرا کیلئے اپنی زندگی وقف کردی تھی اور جس شخص نے تبصرہ کیا ہے اس کے خلاف فوجداری کیس دائر کیاجائے اور اس کی پارٹی (مجلس) کو غیر مسلمہ قرار دیا جائے۔ شیوسینا نے کہا کہ جو لوگ بالا صاحب کی میموریل کے خلاف ہیں، یہ کیوں نہیں سوچتے کہ عازمین حج کیلئے سبسیڈی بھی سرکاری رقومات کا ضائع ہے اور ہم بھی یہ کہتے ہے کہ بیجا مصارف کو روک دیا جائے اور یہ رقومات ہاسپٹل اور اسکولوں کی تعمیر پر صرف کی جائے تاکہ مسلم نوجوانوں کو خود کفیل بنایا جاسکے۔ شیوسینا نے مزید کہا کہ یہ مسلم جماعت جس کا مرکز حیدرآباد میں واقع ہے، مہاراشٹرا کے لیڈروں کی میموریل کی تعمیر کی مخالف ہے۔