بالانگر ٹریفک اے سی پی آفس کا ہوم گارڈ سرقوں کے الزام میں گرفتار

محکمہ پولیس ششدر ، پولیس کی آڑ میں پولیس کے ساتھ آنکھ مچولی کا شاخسانہ
حیدرآباد /2 اپریل ( سیاست نیوز ) گھر سے دفتر اور دفتر سے گھر معمولی آفس بوائے کی ملازمت لیکن آئے دن نئی نئی موٹر سائیکلوں پر گھومنا اور گاڑیاں بدلتے رہنا اس کیلئے مہنگا ثابت ہوا ۔ ملازم جو بالاآخر اپنے ہی محکمہ کے اعلی عہدیداروں کی گرفت میں آگیا ۔ کہا جاتا ہے کہ چوری کا مال بھی ہر کسی کو راس نہیں آتا ۔ ایک ہوم گارڈ کے حق میں ایسا ہی ہوا جو امکان ہے کہ بہت جلد جیل کی سلاخوں کے پیچھے منتقل کردیا جائے گا ۔پولیس ملازمت کی آڑ میں پولیس سے آنکھ مچولی اس ہوم گارڈ حق میں خطرناک ثابت ہوگی ۔ جس سے پوچھ تاچھ جاری ہے ۔ تاہم شبہ کی بنیاد پر جب اعلی عہدیداروں نے اسے تحویل میں لیا تو وہ خود حیران ہوگئے اور ساتھی ملازمین بھی پریشان ہوگئے کہ ہمارا ساتھی اس طرح سے سارق کیسے ہوسکتا ہے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق بالانگر ٹریفک اے سی پی کے دفتر میں کام کرنے والے ایک ہوم گارڈ جو آفس بوائے کا کام کرتا تھا ۔ پولیس نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا ہے جو بتایا جاتا ہے کہ 14 سرقہ و رہزنی وارداتوں میں ملوث ہے ۔ تاہم مزید انکشاف کا بھی امکان ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ قطب اللہ پور علاقہ کا ساکن یہ ہوم گارڈ مسروقہ گاڑیوں پر رہزنی کی وارداتیں انجام دیتا تھا ۔ گھر سے دفتر اور دفتر سے گھر آنے جانے کے دوران رہزنی کرنا اس کی عادت بھی اور رہزنی کے بعد وہ پولیس اسٹیشن پہونچ جایا کرتا تھا ۔ اس کا یہ کھیل کئی دنوں سے جاری تھا تاہم کسی نے بھی توجہ نہیں دی لیکن جب وہ موٹر سائیکلیں بدلنے لگا تو اس پر شبہ ہوا اور اس سے پوچھ تاچھ کے دوران اس نے چونکا دینے والے انکشافات کئے ۔ یہ ہوم گارڈ نشہ کی حالت میں گاڑی چلانے کے دوران ضبط شدہ گاڑیوں کے موٹر پارٹس بھی فروخت کردیا کرتا تھا اور اپنی ڈیوٹی کے دوران کسی بھی طرح رقم بٹورنا اس کی عادت تھی ۔ا مکان ہے کہ اندرون 48 گھنٹے اس ہوم گارڈ کی گرفتاری کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا ۔