چینائی 25 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ڈی ایم کے کے صدر ایم کروناندھی نے اپنے بڑے بیٹے الاگری کو آج پارٹی سے خارج کردیا۔ پارٹی اور اس کی قیادت پر الاگری نے تنقیدوں کا لامتناہی سلسلہ جاری رکھا ہے اور 2014 ء کے لوک سبھا انتخابات میں اس پارٹی کے امکانات کو سخت نقصان پہونچانے کی دھمکی دی ہے۔ کروناندھی نے اپنے باغی بیٹے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آج یہ سخت قدم اٹھایا۔ قبل ازیں الاگری کو قابو میں رہنے کی ہدایت کے ساتھ وارننگ کے طور پر پارٹی سے معطل کیا گیا تھا۔ لیکن ان کے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی اور وہ بدستور اپنے چھوٹے بھائی اسٹالن اور دیگر قائدین کو بالواسطہ تنقیدوں کا نشانہ بنارہے تھے۔
سابق مرکزی وزیر الاگری کیلئے ڈی ایم کے سے اخراج کوئی نئی بات نہیں ہے۔ 2000 ء کے دوران بھی ان کے خلاف ایسا ہی سخت قدم اُٹھایا گیا تھا لیکن بعد میں اُنھیں دوبارہ جماعت میں شامل کرلیا گیا تھا اور وہ مدورائی میں طاقتور لیڈر کی حیثیت سے اُبھر گئے۔ کروناندھی نے جو اپنے بیٹے اسٹالن کے ساتھ کار میں بیٹھے ہوئے تھے، اخباری نمائندوں سے کہاکہ ’’جنرل سکریٹری (امباژ گن) اور میں نے اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا اور فیصلہ کیا گیا۔ اُنھیں (الاگری کو) پارٹی سے خارج کیا گیا ہے‘‘۔ الاگری کو دو ماہ قبل ڈسپلن شکنی کے الزام کے تحت معطل کردیا گیا تھا جب اُنھوں نے برسرعام اپنے چھوٹے بھائی کے انداز کارکردگی پر سوالات اُٹھائے تھے اور فلمی اداکار وجئے کانت کی جماعت ڈی ڈی ایم کے سے مفاہمت کی مخالفت کی تھی۔ فیصلہ کی وجہ بیان کرتے ہوئے 89 سالہ کروناندھی نے کہاکہ ’’اُنھیں معطل کیا گیا تھا اور وضاحت طلب کی گئی تھی لیکن اُنھوں نے کوئی جواب نہیں دیا چنانچہ اُنھیں پارٹی سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے‘‘۔
امباژگن کی طرف سے جاری کردہ صحافتی بیان میں بھی ان ہی الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے۔ الاگری نے جو مدورائی کے رکن پارلیمنٹ ہیں 24 اپریل کو ہونے والے لوک سبھا انتخابات کیلئے ڈی ایم کے کے ٹکٹ سے محروم کردیئے گئے تھے۔ بعدازاں اُنھوں نے وزیراعظم منموہن سنگھ، بی جے پی کے صدر راج ناتھ سنگھ کے علاوہ دیگر قومی و علاقائی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کرتے ہوئے ڈی ایم کے اور دیگر جماعتوں کے قائدین کو حیرت میں ڈال دیا تھا۔ ڈی ایم کے کے بااثر خاندان میں جاری سیاسی رنجشوں کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے وائیکو (ڈی ڈی ایم کے) ، ایچ راجہ (بی جے پی) اور بھارت نچیاپن (کانگریس) نے الاگری سے ملاقات کرتے ہوئے الاگری سے تائید طلب کی تھی جس سے ڈی ایم کے کو نقصانپہوچ سکتا ہے۔