بازیابی بابری مسجد کیلئے مشترکہ فورم بنانے کی تجویز

مسلسل جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ، مشاورتی اجلاس کا انعقاد
حیدرآباد ۔30نومبر( پریس نوٹ) بابری مسجد کی جگہ شرعی طور پر مسجد کی جگہ ہے وہاں مندر بنادینے سے مسجد کی شرعی حیثیت ختم نہیں ہوجاتی اور اس مسجد کی بازیابی تمام مسلمانوں پر واجب ہے۔ اس کے لئے مسلمانوں کو مشترکہ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ ہر قسم کے ڈر و خوف کے بغیر اور صرف خدا کا خوف رکھتے ہوئے کی جانے والی جدوجہد سے ہی بابری مسجد کی بازیابی ممکن ہے۔ ان خیالات کا اظہاربازیابی بابری مسجد کا لائحہ عمل تیار کرنے کے سلسلہ میں صدیقہ فنکشن ہال میں زیر نگرانی مولانا نصیر الدین ناظم وحدت اسلامی منعقدہ مشاورتی اجلاس میں مختلف قائدین و فکر مند اصحاب نے کیا۔ جناب مجاہد ہاشمی عوامی مجلس عمل نے تمام جماعتوں کے درمیان اس مسئلہ پر اتحاد کی ضرورت پر زور دیا ۔ جناب عمر عابدین المعہد العالی الاسلامی نے کہا کہ وقت کے گزرتے بابری مسجد کی شہادت کا غم ہلکا ہوگیا ہے حالانکہ یہ حق و باطل کی لڑائی کی علامت ہے۔ انھوں نے بابری مسجد پر ایک ڈاکیومنٹری بنانے کی تجویز دی اور کہا کہ اس کے ذریعہ نہ صرف بابری مسجد کی تاریخ ‘ اس کے سانحہ کی تفصیلات کو محفوظ کیا جاسکتا ہے بلکہ نئی نسل کو اس سے واقف کروانے کا موثر ذریعہ بن سکتا ہے۔ جناب یوسف پیر زادہ صدر الحق ایجوکیشنل سوسائٹی نے افراد کی تیاری‘ ذہن سازی اور مسلمانوں میں دنیا کے مفاد پر آخرت کے مفاد کو غالب رکھنے کی سوچ و فکر پیدا کرنے کی ضرورت ظاہر کی۔ انھوں نے مسلم پرسنل لا بورڈ پر اعتماد کرنے اور قانون کے دائرہ میں پرامن احتجاج کرنے کی بات کہی۔ جناب عمر شفیق نمائندہ تعمیر ملت اور دیگر نے بھی تجاویز پیش کی۔مولانا نصیر الدین نے آخر میں کہا کہ مسجد کو بتوں سے پاک کرنے رسول اللہ ﷺ نے دعوت اور جہاد دونوں طریقوں سے کام کیا۔ صلاح الدین ایوبی نے طاقت سے قبلہ اول کو آزاد کروایا تھا ۔ انھوں نے مسجدوں والے اعمال کو اختیار کرنے‘ ہر قسم کے خوف سے آزاد ہونے کا مسلمانوں کو مشورہ دیا۔ مولانا نے بازیابی بابری مسجد کے لئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم بنانے کی تجویز پر کام کرنے کا اعلان کیا اور ہفتہ 6دسمبر کو اندرا پارک پر دھرنا اور اسی دن بعد نماز ظہر مسجد اُجالے شاہ صاحبؒ سعید آباد میں جلسہ میں بڑی تعداد میں شرکت کی اپیل کی۔ مولانا نصیر الدین نے تمام مساجد کمیٹیوں سے اپیل کی کہ 6 دسمبر کو ہر مسجد میں اجتماعات کا اہتمام کریں اورخطیب حضرات سے ایک دن قبل خطبہ جمعہ میں مسجد کی خصوصیت و فضیلت اور بابری مسجد کی تاریخ کو موضوع بنانے کی بھی اپیل کی۔