بازار حسن میں نابالغ لڑکیوں کے داخلے پر پابندی

حقیقی عمر کا پتہ چلانے کیلئے ایکس رے ٹسٹ
کولکتہ۔28 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) نابالغ اور کمسن لڑکیوں کو بازار حسن میں داخلے سے روکنے کیلئے ایک سیکس ورکرس تنظیم نے ایکس رے ٹسٹ کا استعمال شروع کردیا ہے تاکہ لڑکیوں کی حقیقی عمر کا پتہ چلاکر اس دھندہ میں داخلہ سے باز رکھا جائے۔ سیکس ورکرس تنظیم دربار مہیلا سمنویہ کمیٹی جس کے 1.30 لاکھ ارکان ہیں بتایا ہے کہ مغربی بنگال میں واقع جسم فروشی کے ا؛وں پر کمسن لڑکیوں کا ایکس رے ٹسٹ لیا جارہا ہے تاکہ ان کے استحصال سے روکا جاسکے۔ تنظیم کی ایک عہدہدیر مہاشبوتا نے بتایا کہ ہم نہیں چاہتے کہ نابالغ اور نو عمر کی لڑکیاں  اس دھندے میں داخل ہوں۔ لیکن بعض دلال (ایجنٹس) اور غریب خاندان کے والدین کمسن لڑکیوں کی عمر 18 سال سے زائد بتاکر فروخت کردیتے ہیں جب ہم یہ دریافت کرتے ہیں کہ لڑکی عمر آیا 18 سال سے زائد ہے بیشتر لوگ جھوٹ بولتے ہیں۔ گوکہ لڑکی کی عمر 16 سال دکھائی دیتی ہے لیکن بعض اوقات یہ تسلیم کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ لہٰذا ہم نے حقیقی عمر کا پتہ چلانے کے لئے ایکس رے ٹسٹ کروانے کا فیصلہ کیا ہے یہ ٹسٹ کلائی اور کمر پر کیا جاتا ہے جس کے باعث لڑکی کے عمر کا بہ آسانی پتہ چل جاتا ہے اور یہ طریقہ کار مغربی ممالک میں رائج ہے جس کے ذریعہ نابالغ لڑکیوں کو جسم فروشی کے کاروبار میں داخلے سے باز رکھا جاتا اگرچہ کہ یہ طریقہ کار ہندوستان میں اختیار نہیں کیا گیا ہے لیکن امید ہے کہ بنگال کا ماڈل دوسروں کے لئے بہت جلد قابل تقلید ہوگا اور ایشیا کے سب سے بڑے ریڈ لائٹ علاقہ سونا گاچھ میں یہ پہل کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیکس ٹریڈ میں نابالغ لڑکیوں کے داخلے کے خلاف شعور بیدار کرنے کے لئے ریاستی حکومت کے تعاون سے مہم شروع کی گئی ہے۔ کولکتہ کے علاوہ دیگر اضلاع کوچ بہار، جلپائی گوڑہ، مالڈا، نارتھ چوبیس پرگنہ، سائوتھ چوبیس پرگنہ اور مرشد آباد میں بھی مہم چھڑ گئی ہے۔ جہاں پر جسم فروشی اور ویمن ٹیفکنگ (ناجائز تجارت) زوروں پر ہے۔ اس دھندہ میں کوئی نئی لڑکی دکھائی دیتی ہے تو ہم اس کی عمر اور مرضی کے بارے میں دریافت کرتے ہیں۔ اگر زور زبردستی سے اس دھندہ میں لایا گیا ہے تو پولیس کو اطلاع دے دی جاتی ہے۔