جڑچرلہ /30 ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) بادے پلی سنگل ونڈو دفتر کے احاطہ میں جنرل باڈی اجلاس منعقد ہوا ۔ مسٹر بی رامچندر ریڈی صدر سنگل ونڈو نے کی اجلاس کے آغاز پر ہی چیرمین اور ڈائرکٹرس کے درمیان کافی دیر تک بحث و تکرار جاری رہی ۔ یہ اجلاس کسانوں کے درپیش مسائل قرصہ جات سبسیڈی یوریا اور کھاد کی تقسیم سے متعلق تھا ۔ تاہم اجلاس میں کانگریس اور ٹی آر ایس کے قائدین میں بحث و مباحثہ کافی دیر تک چلتا رہا ۔ ٹی آر ایس کے ڈائرکٹر مسٹر بی شیوا کمار نے کانگریس چیرمین سنگل ونڈو پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال سنگل ونڈ مسائل کی جانب سے حکومت کی مقرر کردہ قیمت پر مکئی خریدی گئی ۔ جس پر چیرمین 26 لاکھ اپنے اکاونٹ میں ڈالتے ہوئے کسانوں کو بے خوف بنارہے ہیں ۔ علاوہ ازیں یوریا کی تھیلوں کی رقم بھی استعمال کرلی ۔ شیوا کمار کے اس الزام پر کانگریس پارٹی قائدین نے اجلاس میں کافی شور شرابہ کیا ۔ جس کے بعد اجلاس کا نظم درہم برہم ہوگیا ۔ بعد ازاں سنگل ونڈو چیرمین مسٹر رام چندر ریڈی نے الزام کی تردیش کرتے ہوئے کہا کہ سوسائٹی کے تحت 738 کسانوں سے 39 لاکھ 6 ہزار 933 مکئی کے تھیلوں کو خریدا گیا تھا جس میں 26 کرور 28 لاکھ 27 ہزار 100 روپئے رقم زرعی کسانوں میں تقسیم کردی گئی تھی ۔ 12 لاری مکئی غائب ہوجانے سے 26 لاکھ روپئے کا نقصان ہوا جس پر ٹی آر ایس پارٹی قائدین نے شورشرابہ کرنا شروع کردیا ۔ اس موقع پر اجلاس میں مسٹر بی شیوا کمار گوردھن ریڈی ، نرمل ریڈی ، یادی ریڈی ، بال ریڈی ، کرشنیا ، ستیہ ، جابر لطیف اور دیگر موجود تھے ۔ اس موقع پر پولیس کے معقول انتظامات دیکھے گئے ۔