بابر اورنگ زیب لٹیرے تھے ہمارے باپ ‘ دادا نہیں‘ شیواجی‘ رانا پرتاب ڈاکو نہیں تھے۔ ڈپٹی چیف منسٹر اترپردیش

جونپور۔مغل حکمران ہمارے باپ داد ا نہیں بلکہ لٹیرے تھے او راترپردیش حکومت نصاب کے مطابق اس میں تبدیلی لائے گی‘ یہ بات اترپردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر دنیش شرمانے چہارشنبہ کے روز کہی۔تاہم انہوں نے مغلیہ دور کے آخری حکمران بہادر شاہ ظفر جس کے متعلق انہوں نے کہاکہ وہ ’’ بہت اچھے ‘‘ حکمران تھے اور انہوں نے ہندوستان کی پہلی جنگ آزادی کے علمبردار منگل پانڈے کی حمایت کی تھی۔شرما نے یہاں پر رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ مغل حکمران ہمارے آبا واجداد نہیں بلکہ لٹیرے تھے۔

ہم مغل حکمران جنھوں نے غلط کام کیا ہے ان کی سرزنش کریں گے۔ اور جنھوں نے اچھاکام کیاہے ان کی ستائش کی جائے گی۔بابر اور اورنگ زیب لٹیرے تھے۔ ہمارے بہادر شاہ ظفر کی مخالفت نہیں کرتے کیونکہ انہوں نے منگل پانڈے کی طرف مدد کاہاتھ بڑھایاتھا‘‘۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے یانگون کے میوسلیوم کا گئی کیونکہ وہ ایک ’’ اچھے حکمران‘‘ تھے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہاکہ وہ ایک خانگی تقریب میں شرکت کے لئے جونپور ائے ہیں‘انہوں نے مزید کہاکہ ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔میں مزار ‘ گردوارہ اور چرچ سب جگہ جاتا ہوں‘‘۔

انہوں نے کہاکہ حکومت ریاست کے تعلیمی نصاب میں درکار تبدیلی کا منصوبہ بنارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’ اگر اکبر کوئی اچھا کام کیا ہے تو وہ تاریخی نصاب میں شامل ہوگا۔ یہ مورخین کا کام ہے کہ اکبر کو کیامقام دیاجائے‘‘۔انہوں نے کہاکہ باپ کے ہاتھوں بیٹے کاقتل‘ تاج محل بنانے والے کے ہاتھ کاٹ دینا یہ ہمارا کلچرنہیں ہے۔ ہمارا کلچر سائنس دانوں اور آرٹسٹوں کا احترام کرنا ہے۔

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے نیوکلیئر کا کامیاب تجربہ کیا اور ہم نے انہیں اعزاز پیش کیا‘‘۔گرگاؤں کے اسکول میں ہوئے معصو م بچے کے قتل پر تبصرے کے متعلق کہنے پر شرما نے کہاکہ’’یوپی حکومت نے کچھ قانون بنانے کی تیاری کررہی ہے‘ اگر اس قسم کا کوئی واقعہ پیش آتا ہے تو اسکول انتظامیہ اس کا ذمہ دار ہوگا‘‘۔انہوں نے دعوی کیا کہ تیگ بہادر‘ گروگویند سنگھ‘ مہارانا پرتاب اور شیواجی کو کتابوں میں ڈاکوؤں کی طرح پیش کیاگیا ہے جو حقیقت نہیں ہے۔ اس کو تبدیل کیاجائے گا۔