بائیک کی رفتار کا مزہ جان لیوا ، اسٹنٹ و کرتب دیکھانے کے چکر میں نوجوان حادثوں کا شکار

حیدرآباد ۔26 مارچ( سیاست نیوز ) شہر حیدرآباد سمیت مضافات میں بھی سڑک حادثات روز بہ روز بڑھتے ہی جارہے ہیں۔اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ گاڑیوں کی رفتار بہت بڑھ گئی ہے ۔اور لوگ تیز رفتاری سے گاڑی چلانا اپنی شان سمجھ رہے ہیں۔لیکن تیز گاڑی چلانے والے افراد زیادہ تر حادثوں کا شکار ہورہے ہیں۔کیو نکہ یہاں پر آبادی میں اضافے کے ساتھ ساتھ کئی طرح کی گاڑیوں میں بھی کافی اـضافہ ہورہا ہے۔جس تیزی کے ساتھ گاڑیوںکی فروخت میں اضافہ ہورہا ہے

اُس تیزی کے ساتھ سڑکوں کی کشادگی عمل میں نہیں آرہی ہے۔ اس کے علاوہ جہاں سڑکیں چوڑی ہیںوہاں کے چوراہوں پر ٹرافک سگنل موجود نہیں ہے۔سڑک حادثوں میں ہلاک ہونے والے افراد میں سب سے زیادہ بائک سوار لوگ ہوتے ہیں۔یا تو رفتار کو قابو میں نہیں کرنے کی وجہ سے حادثوں کا شکار ہوتے ہیں یا پھر بائک کے اسکڈ ہونے کی وجہ سے گر پڑتے ہیں۔خاص طور پر نوجوان بائک سوار تیز رفتار کا مزہ اٹھانے کے چکر میں حادثوں سے دوچار ہوتے ہیں۔ذرائع کے مطابق شہر کی سڑکوں پر روزآنہ 22لاکھ گاڑیاں چل رہی ہیں،اور اس میں ہر سال تقریباً 60-70ہزار نئی گاڑیاں شامل ہورہی ہیں

جس میں سب سے زیادہ دو پہیوںوالی گاڑیاں فروخت ہورہی ہیں۔حال ہی میں حکومت آندھراپردیش نے 20ہزار نئے آٹو رکشا کو پرمٹ جاری کرنے کے لئے ہری جھنڈی دیکھادی تھی جس کے بعد شہر کے بڑے بڑے بنکوں نے آٹو ڈرائیوروں کو قرض پر آٹو خریدنے کی سہولت فراہم کردی ۔ پھر کیا تھا لوگوں نے دل کھول کر نئے آٹوز خریدے اور شہر کی ٹرافک میں مزید اضافہ کردیا۔لاکھوں کی تعداد میں چلنے والے آٹو رکشا میں کئی ایسے آٹو ڈرئیور س موجود ہیں جن کے پاس آر ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ لائسنس بھی موجود نہیں ہے۔ اور نہ ہی ان کو سڑک قوانین کا علم ہوتا ہے، یہ افراد جیسے چاہتے ہیں ویسے اپنی گاڑی آگے بڑھانے کی جستجو میں لگے رہتے ہیں

بھلے ہی کسی دوسرے راہ گیر کو راستے سے گذرنے میں تکلیف کیوں نہ ہو۔ شہر کے بائک چلانے والے ہر بیس افراد میں سے ایک کمسن ضرور ہوتا ہے، جو بنا لائسنس گاڑی چلاتا ہے۔ اس کے علاوہ کئی افراد اپنی ٹو ویلر پر تین یا اس سے بھی زیادہ افراد کی سواری کر تے ہیں۔جبکہ محکمہ آرٹی اے کے مطابق ٹوویلر پر دو افراد ہی سواری کرسکتے ہیں۔ سال 2014کے ابتدائی دو مہینوں میں سڑک حادثوں میں مرنے والوں کی تعداد 47رہی جبکہ 405افراد زخمی ہوئے۔موجودہ ماہ کی سڑک حادثوں میں ہلاکتوں کی تعداد تقریباً 30ہوچکی ہے۔اس کے علاوہ پیدل راہ گیر سڑک عبور کرنے کے دوران لاپرواہی کی وجہ سے زیادہ تر حادثوں کا شکار ہورہے ہیں۔حیدرآباد ٹرافک پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2013میں 447افراد ہلاک اور 2294زخمی ہوئے ہیں۔

سڑک حادثات کی وجہ نہ صرف تیز رفتاری ہے بلکہ خستہ حال سڑکیں اور اسپیڈ بریکرس بھی اس کے ذمہ دار ہیں۔سڑک پر پانی کاجمع ہونا اور کھڈے یا چھوٹے پتھروں کا سڑکوں پر موجود ہونا بھی کئی حادثوں کا سبب بنتاہے۔بائک سوار اگر ہیلمٹ کا استعمال کریں تو کسی حد تک حادثوں میں ہلاکت سے بچا جاسکتا ہے۔کیونکہ زیادہ تر حادثوں میں لوگوں کے سر پر چوٹ آنے یا پھر سر پھٹ پڑنے کی وجہ سے ہلاکتیں واقع ہورہی ہیں۔گذشتہ سال سڑک حادثے میں ہلاک ہونے والے افرادمیں کئی نامور شخصیتوں کے نوجوان لڑکے شامل تھے ۔یہ نوجوان لڑکے اپنے والدین سے قیمتی بائک مانگ کر چلایا کرتے تھے۔لیکن بائک کی رفتار نے انکی سانسوں کی رفتار کو روک دیا۔حیدرآباد ٹرافک پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ لوگ اپنے نوجوان لڑکوں کو قیمتی ٹوویلر گاڑیاں نہ دلائیں۔

واضح رہے کہ ٹرافک پولیس نے لال سگنل توڑنے والی گاڑیوں کے خلاف 1000روپے چالان مقررکیاہے۔اس کے علاوہ گاڑی چلاتے وقت موبائیل فون پر بات کرنے کا جرمانہ 500روپے ہے، بنا لائسنس گاڑی چلانے کا جرمانہ 300روپے ہے۔اتنا ہی نہیں بلکہ نشے کی حالت میں گاڑی چلانے والوں کو 2600 روپے تک جرمانہ اور جیل کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔ حیدآباد ٹرافک پولیس نے ٹرافک سے جڑے کسی بھی مسئلے کو فوری حل کرنے کے لئے عوام سے فون نمبر 9010203626 پر ربط کرنے کی اپیل کی ہے۔اس فون نمبر پر ایس ایم ایس کرکے کوئی بھی شخص ٹرافک پولیس سے منسلک ہوسکتے ہیں اورشہر کی ٹرافک کے Updatesروزانہ حاصل کرسکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ٹرافک سے جڑی کوئی بھی شکایت کے لئے عوام اس ای میل آئی ڈی پر trafficpolicehyderabad@yahoo.co.in میل کرسکتے ہیں۔جس کا استعمال کرتے ہوئے لوگ حادثوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔