اے پی اور تلنگانہ کے چیف منسٹرس کو ایک کاز کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا

بہار کیلئے وزیراعظم کے خصوصی پیاکیج پر تنقید،کے کویتا ایم پی کا بیان
نئی دہلی 30 اگسٹ (پی ٹی آئی) اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ آندھراپردیش اور تلنگانہ کے چیف منسٹرس ان کے کاز کے لئے جدوجہد کرنے کے لئے سیاسی طور پر ایک ساتھ ہوجائیں۔ ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ کے کویتا نے آج ریاست بہار کے لئے جہاں انتخابات منعقد ہونے والے ہیں، وزیراعظم نریندر مودی کے خصوصی پیاکیج پر یہ کہتے ہوئے تنقید کی کہ یہ دیگر کئی ریاستوں کے ساتھ بہتر نہیں ہوا ہے۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندرشیکھر راؤ کی دختر کے کویتا ایم پی کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جبکہ چیف منسٹر آندھراپردیش این چندرابابو نائیڈو اور تلنگانہ کے ان کے ہم منصب کے چندرشیکھر راؤ کے درمیان کئی ایک مسائل پر اختلافات ہیں۔ کے کویتا نے یہاں میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ ’’اگر مرکز سے کسی چیز کا مطالبہ کرنا ہو تو میں اس بات پر یقین رکھتی ہوں کہ دو ریاستوں کے عوام کو سیاسی طور پر اور عوام کے اعتبار سے بھی دونوں طرح سے ایک ساتھ ہوکر ہمارے کاز کے لئے جدوجہد کرنا ہوگا ورنہ اتنے بڑے ملک میں ہماری آواز سنائی نہ دے گی‘‘۔ یہ پوچھنے پر کہ آیا ان کا مطلب چیف منسٹرس بھی ہیں تو انھوں نے جواب میں کہا، ہاں، ہم عوام کے نمائندے ہیں۔ یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ وزیراعظم ’’کوآپریٹیو فیڈرلزم‘‘ کا احترام کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ انھوں نے بہار کے لئے جہاں انتخابات منعقد ہونے والے ہیں، خصوصی پیاکیج کا اعلان کرنے پر تنقید کی اور مطالبہ کیاکہ نریندر مودی کو تمام ریاستوں کو مساوی طور پر دیکھنا چاہئے۔ انھوں نے کہاکہ ملک میں آج بہت عدم استحکام ہے اور معاون وفاق پر زیادہ مباحث ہورہے ہیں جس کے بارے میں نریندر مودی نے اکثر بات کی ہے لیکن ہم کو افسوس کے ساتھ کہنا پڑّرہا ہے کہ انھوں نے ان کے الفاظ کا احترام نہیں کیا اور ان کے وعدوں کو پورا نہیں کیا۔ کویتا نے جو تلنگانہ میں حلقہ لوک سبھا نظام آباد کی نمائندگی کرتی ہیں، کہاکہ بہار کے لئے 1.25 لاکھ کروڑ کے خصوصی پیاکیج کا اعلان کئی ریاستوں کے لئے اچھا نہیں ہے۔ انھوں نے کہاکہ تمام ریاستوں کو مساوی طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ہم وزیراعظم سے صرف درخواست کرسکتے ہیں کہ وہ تمام ریاستوں کو مساوی طور پر دیکھیں۔