لندن۔26جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) انگلش کرکٹ ٹیم سے متنازعہ ٹیم سے باہر ہونے والے کیون پیٹرسن نے اپنے ٹیلی گراف کیلئے تحریر کردہ تازہ مضمون میں لکھا ہے کہ انگلینڈ اینڈ ویلس کرکٹ بورڈ ( ای سی بی ) کی سیاست کی وجہ سے الیسٹرکُک ہنوز ٹیم کے کپتان برقرار ہیں کیونکہ انتظامیہ میں کئی ایسے عہدیدار موجود ہیں جن کی کپتان کو مکمل حمایت حاصل ہے ۔
پیٹرسن نے مطالبہ کیا ہے کہ انگلینڈ کی بہتری کیلئے کُک کو قیادت سے سبکدوش ہوجانا چاہیئے ۔ پیٹرسن نے کُک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بائیں ہاتھ کے اوپنر ایسے کپتان نہیں جو کہ مقابلے کے دوران شاطر اور قائدانہ فیصلے لے سکیں ۔ پیٹرسن نے مزید کہا کہ کُک کے کریئر میں ہنوز 10برس کی کرکٹ باقی ہوسکتی ہے لیکن ان کی بیٹنگ فام کو ہنگامی حالاتم یں بہتر کرنے کی ضرورت ہے اور انہیں مدد کیلئے انگلینڈ کے باہر کسی سے رابطہ قائم کرنا ہوگا۔ پیٹرسن نے اپنا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں بائیں ہاتھ کے اسپنرس کا سامنا کرنے میں مسائل تھے لیکن انہوں نے بیرونی شخصیتوں سے صلاح مشورہ کرتے ہوئے اپنی اس خامی پر قابو پایا ہے ۔
پیٹرسن کے بموجب انہوں نے اسپنرس کے خلاف بہتر مظاہرہ کیلئے ہندوستانیوں سے تبادلہ خیال کیا ہے کیونکہ اسپنرس کے خلاف سب سے بہتر مظاہرہ کرنے والے ہندوستانی بیٹسمین ہوتے ہیں ۔ پیٹرسن نے انکشاف کیا ہے کہ وہ آئی پی ایل کے دوران گھنٹوں فون پر ‘ ای میل اور دوسرے ذرائع کے ذریعہ مختلف کوچ اور کھلاڑیوں سے رابطہ میں رہتے تھے تاکہ اپنی خامیوں کو دور کرسکے ۔ پیٹرسن کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کو کُک کی ضرورت ہے تاہم موجودہ حالات میں انہیں فوراً بہتر فیصلے کرنے کی ضرورت ہے ۔