ایک ہی خاندان کے افراد انتخابی میدان میں مدِ مقابل

کولکتہ۔/25مارچ،( سیاست ڈاٹ کام ) 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں ایسے واقعات بھی سامنے آرہے ہیں جہاں امیدواروں کا تعلق تو ایک ہی خاندان سے ہے لیکن وہ مختلف سیاسی جماعتوں کے ٹکٹ پر علحدہ علحدہ انتخابی میدان میں ہیں۔ مغربی بنگال کی رائے گنج لوک سبھا نشست کیلئے موجودہ کانگریس ایم پی دیپاداس منشی اپنے ہی برادر نسبتی ترنمول کانگریس کے ستیہ رنجن داس منشی کے خلاف صف آراء ہیں۔ یاد رہے کہ دیپا سابق مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات پریہ رنجن داس منشی کی اہلیہ ہیں جو دہلی کے ایک ہاسپٹل میں گذشتہ کچھ سال سے کوما میں ہیں جبکہ ستیہ رنجن پریہ رنجن کے بھائی ہیں۔

رائے گنج میں ہی ایسے کئی سیاسی خاندان ہیں جہاں بھاوج اور برادر نسبتی انتخابی میدان میں ایک دوسرے کے حریف ہیں۔ اس موقع پر ستیہ رنجن نے کہاکہ ان کی لڑائی سیاسی نوعیت کی ہے اور انتخابی جلسوں میں وہ ایک دوسرے پر کوئی شخصی ریمارک نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف اپنی پارٹی اور ممتا بنرجی کی جانب سے کئے گئے فلاحی کاموں کا ہی تذکرہ کرتے ہیں اور میں بھی وہی کروں گا جو ترنمول کانگریس کی پالیسی رہی ہے۔اسی طرح ترنمول کے دشرتھ ترکی اور بائیں محاز کے موجودہ ایم پی منوہر ترکی نے ایک ہی خاندان میں شادی کی ہے لیکن اب جلپائی گوڑی کی علی پور دوار نشست سے وہ ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔ منوہر نے کہا کہ ہمارا سیاسی رشتہ ہمارے شخصی تعلقات کے بالکل برعکس ہے۔ حالانکہ ان دونوں کی بیویاں آپس میں بہنیں ہیں لیکن یہ دونوں( ساڑھو ) ایک دوسرے سے ملاقات نہیں کرتے۔