اترپردیش کا تجربہ مغربی بنگال بلدی انتخابات میں بھی کامیاب ہونے کی توقع
نئی دہلی۔2 اگست (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال میں بی جے پی کے دو اقلیتی امیدواروں نے مبینہ طور پر ترنمول کانگریس کے دھمکانے کی وجہ سے دستبرداری اختیار کرلی اس کے بعد ریاستی بی جے پی نے مجوزہ بلدی انتخابات میں ایک بھی مسلم امیدوار کو نامزد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاستی بی جے پی کو یقین ہے کہ یہ فیصلہ عوام کو پیام پہنچائے گا کہ بی جے پی خوش آمد پسندانہ سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔ بی جے پی اقلیتی مورچہ کے صدر علی حسین نے بتایا کہ ہم نے پنسکورہ بلدیہ میں دو اقلیتی امیدوار نامزد کیئے تھے لیکن ترنمول کانگریس کے دھمکانے پر ان دونوں نے پرچہ نامزدگی سے دستبرداری اختیار کرلی اسی لیے ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ان علاقوں میں بھی جہاں مسلم آبادی کثیر تعداد میں پائی جاتی ہے، اقلیتی امیدوار کھڑے نہ کیئے جائیں۔ ترنمول کانگریس نے دھمکانے کا الزام مسترد کردیا۔ پارٹی لیڈر ایس ادھیکاری نے اسے بے بنیاد قرار دیا۔ بی جے پی ریاستی صدر دلیپ گھوش نے تاہم اس یقین کا اظہار کیا کہ بی جے پی کے اس فیصلے سے غلط نہیں بلکہ صحیح پیام عوام تک جائے گا۔ عوام کو یہ معلوم ہوگا کہ ترنمول کانگریس اور کانگریس کی طرح بی جے پی خوش آمد پسندانہ سیاست پر یقین نہیں رکھتی ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی نے اترپردیش میں بھی ایسا ہی کیا تھا اور کامیاب رہی۔ مغربی بنگال میں درگاپور میونسپل کارپوریشن کے انتخابات منعقد ہونے والے ہیں۔ اس کے علاوہ دھوگ پوری اور بنیاد پور بلدی انتخابات بھی منعقد شدنی ہے۔ یہاں 13 اگست کو رائے دہی ہوگی اور 17 اگست کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔