ایپ سے ڈاٹا چوری ہونے کا دعویٰ

فرانس کے سکیورٹی تجزیہ کار ایلیٹ ایلڈرسن کا ایپ سے ذاتی ڈاٹا کو امریکی کمپنی کو بھیجنے کا ادعا

نئی دہلی ۔ /25 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) فرانس کے سکیورٹی تجزیہ کار ایلیٹ ایلڈرسن نے بڑا خلاصہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ نریندر مودی نامی ایپ استعمال کرنے والوں کے ذاتی معلومات کو’’ان کے آلات سے بغیر کسی اطلاع کے چرا رہا ہے ۔ ایلڈرسن کے مطابق جب آپ اینڈرائیڈ موبائیل پر اپنا پروفائل بناتے ہیں تو اس میں تذکرہ کردہ تمام معلومات جیسے او ایس اور ذاتی ڈاٹا جیسے میل آئی ڈی ، فوٹو ، جنس ، نام وغیرہ کو یہ ایپ بغیر کسی اطلاع کے تھرڈ پارٹی جو کہ امریکہ کی کمپنی ہے کو بھیج دیتا ہے ۔ ایلیٹ نے یہ دعویٰ اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر کیا ہے ۔ اس عمل کی مزید وضاحت کرتے ہوئے سکیورٹی تجزیہ کار نے لکھا ہے کہ تجربہ کی غرض سے ڈاٹا کو استعمال کرنا موبائیل ڈیولپمنٹ ورلڈ میں قابل قبول ہے لیکن استعمال کرنے والے شخص کے ڈاٹا کو بغیر کسی اطلاع کے دوسروں تک شیئر کرنا غیر قانونی ہے ۔ ایلیٹ کے مطابق اگر کسی ایپ میں ایسی سہولت رکھی جارہی ہے تو اس کے لئے استعمال کرنے والے شخص کے لئے ہاں یا نا کا آپشن ہونا چاہئیے جس میں اس بات کا تذکرہ ہو کہ ایپ آپ کے ہر ذاتی ڈاٹا کو دوسروں سے شیئر کرسکتا ہے اور یہ قانونی بھی ہے ۔ لیکن استعمال کرنے والے شخص کے ڈاٹا کو بغیر اس کی جانکاری کے اکٹھا کرنا گوگل پلے اسٹور کے استعمال کے قوانین کے بھی خلاف ہے ۔ ایلیٹ نے متعدد پوسٹ لکھ کر وسیع طور پر ڈاٹا سرقہ کے بارے میں معلومات فراہم کی ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ نریندر مودی ایپ ٹیم نے نئے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعہ پیغام بھیج کر ڈاٹا سکیورٹی پر ان سے بات کرنے کی کوشش کی ہے ۔ ایلیٹ نے لکھا ہے کہ نریندر مودی ایپ پر میرے پوسٹ کے فوراً بعد ایپ کی انتظامی ٹیم نے نیا ٹوئٹر اکاؤنٹ بناکر اس ضمن میں مجھ سے تبادلہ خیال کیا ۔ ہمارے درمیان صحت مند گفتگو ہوئی ۔ ایلیٹ نے اپنی غیر جانبداری کا دعویٰ کرتے ہوئے سوشیل میڈیا کے اپنے اکاؤنٹ پر ایپ ٹیم کے پیغام کو بھی شیئر کیا ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ ایلیٹ ایلڈرسن نے اس سال کے شروع میں ہی دعویٰ کیا تھا کہ موبائیل فون کمپنی ’’ون پلس ‘‘ کلپ بورڈ ڈاٹا کو چین کو بھیج رہی ہے جوکہ استعمال کرنے والوں کے ڈاٹا کو چرانے کے مترادف ہے ۔ ایلیٹ نے یہ بھی کہاتھا کہ پے ٹی ایم استعمال کرتے وقت اس کے روٹ ایکسیس کی شرط کو بھی ختم کردینا چاہئیے ۔ ساتھ ہی جاریہ مارچ میں انہوں نے آدھار ڈاٹا سکیورٹی میں خامی کا پتہ دیتے ہوئے یو آئی ڈی اے آئی کو اپنے ٹوئیٹ کے ذریعہ خبردار کیا تھا اور لکھا تھا کہ مجھے آپ اپنے ایک غیر محتاط قدم کی جانب نشاندہی کرنے دیجئے ۔ حکومت کی یہ ویب سائیٹ 4769 فائیلوں کو افشاء کررہی ہے اوراس ویب سائیٹ سے آپ بائیو میٹرک ڈاٹا ، اسکیان آدھار کارڈ اور بہت کچھ حاصل کرسکتے ہیں ۔ ساتھ ہی اگر ہم حالیہ ڈاٹا سرقہ کی بات کریں تو ان دنوں سوشیل میڈیا کا سب سے بڑا پلیٹ فارم فیس بک 50 ملین یوزرس کے ڈاٹا کے معاملے میں سرخیوں میں رہا ہے ۔